ہاتھ ہاتھوں میں جب تمہارا تھا

ہاتھ ہاتھوں میں جب تمہارا تھا خواب‘ وہ زندگی سے پیارا تھا میں نے دیکھے تھے خواب میں آنسو یہ بھی شاید کوئی اشارہ تھا…

ادامه مطلب

مجھے لکھنے کی خواہش ہے

مجھے لکھنے کی خواہش ہے مجھے لکھنے کی خواہش ہے مگر لکھا نہیں جاتا! مرے الفاظ دل کی آہنی دیوار سے سر پھوڑتے ہیں اور…

ادامه مطلب

کچھ تو محسوس کر

کچھ تو محسوس کر اے مرے نوجواں! تو مری بات سن، کچھ تو محسوس کر، تیرے چاروں طرف جو ہے پھیلاہوا ،اس کو محسوس کر…

ادامه مطلب

دیوانگی

دیوانگی یہ سوچ ہے دیوانگی! کہ تپتے سورج کے تلے میں گھر بناؤں موم کا

ادامه مطلب

جشن

جشن کتنی مدت بعد تمہاری یاد آئی ہے یوں لگتا ہے جیسے دل یہ رک جائے گا یوں لگتا ہے جیسے آنکھیں! اپنے سارے آنسو…

ادامه مطلب

ایک شعر

ایک شعر یہ بات ہی تو مجھے بھولتی نہیں عاطف وہ بات بات پہ کہتی تھی بھول جاؤ گے

ادامه مطلب

ہوا کے ہاتھ ایک پیغام

ہوا کے ہاتھ ایک پیغام اُسے کہنا! ابھی تک دل دھڑکتا ہے ابھی تک سانس چلتی ہے ابھی تک یہ مری آنکھیں سہانے خواب بنتی…

ادامه مطلب

محبت کچھ نہیں ہوتی

محبت کچھ نہیں ہوتی مجھے اکثر یہ کہتی تھی محبت کچھ نہیں ہوتی جدائی کے سبھی خدشے، وصل کے خواب بھی سارے، فقط افسانوی قصّے…

ادامه مطلب

کسی موسم میں بھی جاناں

کسی موسم میں بھی جاناں کسی موسم میں بھی جاناں! جو میری یاد کا دل سے ذرا بھی رابطہ ٹوٹے تودل کو دوش مت دینا…

ادامه مطلب

دیا جلائے رکھنا

دیا جلائے رکھنا اک شجر کٹ گیا کتنے بے بس پرندوں کا گھر لُٹ گیا کچھ نہیں کر سکا بین کرتے پرندوں کو تکتا رہا…

ادامه مطلب

جدائی کے بعد پہلی نظم

جدائی کے بعد پہلی نظم شفق روئی ہوئی آنکھوں کی مانند ستارے مجھ کو آنسو دِکھ رہے ہیں مجھے اِن پتیوں کی سرسراہٹ دبی آہوں…

ادامه مطلب

بچھڑنے والے

بچھڑنے والے بچھڑنے والے! تجھے خبر ہے؟ کہ تیرے جانے سے میرا جیون ہزار خانوں میں بٹ گیا ہے تجھے خبرہے بچھڑنے والے! کہ میری…

ادامه مطلب

ہو سکتا ہے

ہو سکتا ہے ہو سکتا ہے یاد ہو اس کو بھیگی شام دسمبر کی ہو سکتا ہے بھول گئی ہو وہ ایسی سب باتوں کو…

ادامه مطلب

مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا میں سچ کہوں تو یقیں کرو گی؟ تمہارے لب کی ہر ایک جنبش تمہاری آنکھوں کی جھلملاہٹ تمہارے لہجے کی…

ادامه مطلب

کچھ خوشی کے سائے میں اور کچھ غموں کے ساتھ ساتھ

کچھ خوشی کے سائے میں اور کچھ غموں کے ساتھ ساتھ زندگی کٹ ہی گئی ہے الجھنوں کے ساتھ ساتھ آج تک اُس کی تھکن…

ادامه مطلب

دوست جیسی کبھی دشمن کی طرح لگتی ہے

دوست جیسی کبھی دشمن کی طرح لگتی ہے زندگی تو کسی اُلجھن کی طرح لگتی ہے ایک لمحے میں مرے من کو بھگو دیتی ہے…

ادامه مطلب

ج پھر شام ڈھلے

ج پھر شام ڈھلے پھر وہی درد سا جاگا ہے رگوں میں میری پھر وہی آہ سے نکلی ہے میرے سینے سے پھر وہی خواب…

ادامه مطلب

اے میرے کم سخن ساتھی

اے میرے کم سخن ساتھی مری بنجر سی آنکھوں سے کوئی دھوکا نہیں کھاؤ کہ تم کب دیکھ سکتی ہو مرے دل میں چھپے گھاؤ…

ادامه مطلب

میں شام یادوں کے جنگلوں میں گذارتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا

میں شام یادوں کے جنگلوں میں گذارتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچھ لکھوں…

ادامه مطلب

مجھے خود سے مُکرنا پڑ گیا ہے

مجھے خود سے مُکرنا پڑ گیا ہے ترے سانچے میں ڈھلنا پڑ گیا ہے یہ آنکھیں اس لیے خوں رنگ ہوئی ہیں مجھے آنسو نگلنا…

ادامه مطلب

کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہے

کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہے تمہارے واسطے خود کو سنبھال رکھا ہے یوں لگ رہا ہے کہ بارش میں دھوپ نکلی ہے…

ادامه مطلب

دوریاں مقدر ہیں

دوریاں مقدر ہیں سوگوار لہجے میں پیڑ خشک پتوں سے کہہ رہے ہیں پت جھڑ ہے دوریاں مقدر ہیں دو شعر مجھے جو آنکھ سے…

ادامه مطلب

تین شعر

تین شعر ترے ہونٹوں پہ سج جاؤں دعا ہونے کو جی چاہے مرا دنیا بھلا کر بس ترا ہونے کو جی چاہے تو میرے روٹھنے…

ادامه مطلب

بدل گئی ہے یہ زندگی اب سبھی نظارے بدل گئے ہیں

بدل گئی ہے یہ زندگی اب سبھی نظارے بدل گئے ہیں کہیں پہ موجیں بدل گئی ہیں کہیں کنارے بدل گئے ہیں بدل گیا ہے…

ادامه مطلب

میرے اندر سانس لینا چھوڑ دے

میرے اندر سانس لینا چھوڑ دے اے اداسی! میرا پیچھا چھوڑ دے چاند کیا آنگن میں اترا ہے کبھی سن مری جاں یہ تمنا چھوڑ…

ادامه مطلب

محبت کو بھلانا چاہیے تھا

محبت کو بھلانا چاہیے تھا مجھے جی کر دکھانا چاہیے تھا مجھے تو ساتھ بھی اس کا بہت تھا اسے سارا زمانہ چاہیے تھا تم…

ادامه مطلب

کتھارسس

کتھارسس میں اپنے عکس سے نظریں چرائے پھرتی ہوں کہ جب بھی آئینہ دیکھوں وہ بول اٹھتا ہے کہاں گئیں وہ تری جھیل سی حسیں…

ادامه مطلب

دو شعر

دو شعر کیا بتلاؤں ان لمحوں میں کتنا تم کو سوچا تھا جھیل کنارے جس دم میں نے چاند نکلتے دیکھا تھا دیر تلک شانے…

ادامه مطلب

تیرے میرے بیچ زمانہ پڑتا ہے

تیرے میرے بیچ زمانہ پڑتا ہے دل کو کتنی بار بتانا پڑتا ہے ٹھہر گئی ہے بات مقدر پر آ کر خود کو یہ اکثر…

ادامه مطلب

اور کچھ نہیں بدلا

اور کچھ نہیں بدلا آج بعد مدت کے میں نے اُس کو دیکھا ہے وہ ذرا نہیں بدلی! اب بھی اپنی آنکھوں میں سو سوال…

ادامه مطلب

مصالحت

مصالحت مجھ سے کہتی ہو کہ تم اپنی محبت لے لو یہ مجھے خون رلاتی ہے بہت راتوں میں جن کو سننے سے مجھے میرا…

ادامه مطلب

متفرق اشعار

متفرق اشعار ٭ میرے ہر شعر میں آتے ہیں حوالے تیرے جز مرے کون یہ دکھ درد سنبھالے تیرے ٭ ہجر اگنے لگا ہے پوروں…

ادامه مطلب

کتنا بوجھل سا لہجہ تھا

کتنا بوجھل سا لہجہ تھا جب تو نے مجھ سے پوچھا تھا پیار کے بارے میں کچھ بولو عشق کی ساری رمزیں کھولو پیار عبادت…

ادامه مطلب

دادی امّاں سے ہم قصّے سنتے تھے

دادی امّاں سے ہم قصّے سنتے تھے بچپن کے وہ دن بھی کتنے اچھے تھے بے فکری تھی ایسی کہ ہر موسم میں ہم بستر…

ادامه مطلب

تمہیں کتنا یہ بولا تھا

تمہیں کتنا یہ بولا تھا کہ میری زندگی میں اس طرح شامل نہیں ہونا جب آنکھیں صبح کو کھولوں پکاروں نام میں تیرا کبھی جب…

ادامه مطلب

آنکھیں

آنکھیں جن آنکھوں پر تم مرتے تھے تم جن کو پہروں تکتے تھے جن کو کہتے تھے دیپ ہیں یہ تم جن کو تارہ لکھتے…

ادامه مطلب

میں دوستی کے عجب موسموں میں رہتا ہوں

میں دوستی کے عجب موسموں میں رہتا ہوں کبھی دعاؤں‘ کبھی سازشوں میں رہتا ہوں جو تم ذرا سا بھی بدلے تو جان لے لو…

ادامه مطلب

مجھ کو باتیں کب آتی ہیں؟

مجھ کو باتیں کب آتی ہیں؟ میں تو بس خاموش سا شاعر الفت، چاہت کے رنگوں سے دل کی خالی تصویروں میں کوئی محبت بھر…

ادامه مطلب

کبھی قیاس کبھی وہ گمان بدلے گا

کبھی قیاس کبھی وہ گمان بدلے گا میں جانتا تھا وہ اپنا بیان بدلے گا مری آنکھوں میں بھی رہنا تجھے قبول نہیں بتا کہ…

ادامه مطلب

خود کو تجھ پہ میں وار دیتا ہوں

خود کو تجھ پہ میں وار دیتا ہوں تیرا صدقہ اُتار دیتا ہوں جیسے کچھ بھی نہیں ہے کرنے کو وقت ایسے گزار دیتا ہوں…

ادامه مطلب

تمھیں چھونے کی خواہش میں

تمھیں چھونے کی خواہش میں نجانے ضبط کے کتنے کڑے موسم تمہارے سامنے بیٹھے ہوئے میں نے گذارے ہیں مجھے معلوم ہے چھونے سے تم…

ادامه مطلب

انتظار

انتظار چلے آؤ! کہ اب سورج کے ڈھلتے ہی مری آنکھیں ! سیہ ہوتے فلک پر گننے لگتی ہیں ستاروں کو سنا تھا یہ کبھی…

ادامه مطلب

میں کیا لکھوں

میں کیا لکھوں کہ دکھ ایسا ہے جو لفظوں کی صورت لکھ نہیں سکتا سلگتے آنسوؤں کو کس طرح سے نظم میں باندھوں سسکتی بین…

ادامه مطلب

لہو رونے سے ڈرتا ہوں‘ جُدا ہونے سے ڈرتا ہوں

لہو رونے سے ڈرتا ہوں‘ جُدا ہونے سے ڈرتا ہوں مری آنکھیں بتاتی ہیں کہ میں سونے سے ڈرتا ہوں مری انگلی پکڑ لینا‘ مجھے…

ادامه مطلب

فرق

فرق بچھڑنے اور جدائی میں ذرا سا فرق ہوتا ہے جدا ہو کر کسی سے پھر کبھی کوئی نہیں ملتا بچھڑ جائیں تو ملنے کا…

ادامه مطلب

خود فریبی

خود فریبی ابھی تک تو ہم خود فریبی کی دھند میں یوں ہاتھوں کو تھامے جدائی کے خدشوں کو دل سے نکالے چلے جا رہے…

ادامه مطلب

تمناؤں کے سب دَر کھولتا ہے

تمناؤں کے سب دَر کھولتا ہے ’’تری آنکھوں کا لہجہ بولتا ہے‘‘ چھپانے کی کوئی صورت نہیں ہے خدا اوپر سے سب کچھ دیکھتا ہے…

ادامه مطلب

اس طرح کے حادثے مجھ کو ستانے لگ گئے

اس طرح کے حادثے مجھ کو ستانے لگ گئے بھول بیٹھا تھا جنہیں وہ یاد آنے لگ گئے بس یہ کہنا تھا ’’مجھے تم سے…

ادامه مطلب

معجزہ

معجزہ مجھے معجزوں پر یقیں تو نہیں ہے مگر پھر بھی آنکھوں میں سپنے سجائے تری راہگذر سے میں دن میں کئی بار یونہی گذرتا…

ادامه مطلب

مجھے تنہا نہیں کرنا

مجھے تنہا نہیں کرنا مجھے تم سے یہ کہنا ہے! مجھے پرچھائیوں، تنہائیوں سے خوف آتا ہے مجھے تنہا نہیں کرنا مجھے تم کو بتانا…

ادامه مطلب