مجھے تنہا نہیں کرنا

مجھے تنہا نہیں کرنا
مجھے تم سے یہ کہنا ہے!
مجھے پرچھائیوں، تنہائیوں سے خوف آتا ہے
مجھے تنہا نہیں کرنا
مجھے تم کو بتانا ہے!
مری سوچوں کے جنگل میں
تمہارے نام کے جگنو مجھے رستہ دکھاتے ہیں
انہیں بجھنے نہیں دینا
مری نیندوں کے صحرا میں
تمہارے خواب کا سایہ بہت زیادہ ضروری ہے
اسے گھٹنے نہیں دینا
یہ تم بھی جانتی ہو ناں!
مرے لفظوںکی مالائیں،
مری ساری تمنائیں
تمہارے بن ادھوری ہیں
مری ہر سوچ کے آنگن میں تم ہی جگمگاتی ہو
مرے بے ربط جملوں کو تمہی مصرعے بناتی ہو
مری سب شاعری جاناں!
تمہارے بن ادھوری ہے
مری ہر اک خوشی جاناں!
تمہارے بن ادھوری ہے
مری یہ زندگی جاناں !
تمہارے بن ادھوری ہے
مری تکمیل تم سے ہے
مجھے آدھا نہیں کرنا
مجھے آدھی، ادھوری زندگی سے خوف آتا ہے
کمی جیسی بھی ہو مجھ کو کمی سے خوف آتا ہے
مجھے تم سے یہ کہنا ہے!
کبھی ایسا نہیں کرنا
مجھے تنہا نہیں کرنا
مری تکمیل تم سے ہے
مکمل تم ہی کر دو ناں!
مرے جیون کی تنہائی میں اپنا رنگ بھر دو ناں!
مجھے تم سے یہ کہناہے!
مجھے پرچھائیوں تنہائیوں سے خوف آتا ہے
حقیقت آشنا میرے!
کبھی ایسا نہیں کرنا
میں تم بن جی نہیں سکتا
مجھے تنہا نہیں کرنا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *