کہ میں چیخ اٹھا ابھی خواب ہے ابھی خواب ہے
وہ تو مامتا کے مزاج کی کوئی رات تھی
مرا درد چوم کے اس نے گود میں بھر لیا
اگر ایک ٹانگ اٹھا بھی لوں میں زمین سے
تو یہ اختیار کے اک فریب کی شکل ہے
مجھے خود ہی دی ہوئی خصلتوں کے طفیل کیوں
وہ سزا کے طور پہ بھیج دے گا قبور میں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ابھی خواب ہے)