آب حیواں نہیں گوارا ہم کو

آب حیواں نہیں گوارا ہم کو کس گھاٹ محبت نے اتارا ہم کو دریا دریا تھا شوق بوسہ لیکن جاں بخش لب یار نے مارا…

ادامه مطلب

آ جائیں ہم نظر جو کوئی دم بہت ہے یاں

آ جائیں ہم نظر جو کوئی دم بہت ہے یاں مہلت ہمیں بسان شرر کم بہت ہے یاں یک لحظہ سینہ کوبی سے فرصت ہمیں…

ادامه مطلب

حسن کیا جنس ہے جی اس پہ لگا بیٹھے ہیں

حسن کیا جنس ہے جی اس پہ لگا بیٹھے ہیں عزلتی شہر کے بازار میں آ بیٹھے ہیں ہم وے ہر چند کہ ہم خانہ…

ادامه مطلب

چوری میں دل کی وہ ہنر کر گیا

چوری میں دل کی وہ ہنر کر گیا دیکھتے ہی آنکھوں میں گھر کر گیا دہر میں میں خاک بسر ہی رہا عمر کو اس…

ادامه مطلب

چشم ہر گل پہ اس کی جا دیکھی

چشم ہر گل پہ اس کی جا دیکھی اسی کی باغ میں ہوا دیکھی

ادامه مطلب

چاہ میں دل پر ظلم و ستم ہے جور و جفا ہے کیا کیا کچھ

چاہ میں دل پر ظلم و ستم ہے جور و جفا ہے کیا کیا کچھ درد و الم ہے کلفت و غم ہے رنج و…

ادامه مطلب

جی رکا رکنے سے پرے کچھ تو

جی رکا رکنے سے پرے کچھ تو آسماں آ گیا ورے کچھ تو جو نہ ہووے نماز کریے نیاز آدمی چاہیے کرے کچھ تو طالع…

ادامه مطلب

جو وہ ہے تو ہے زندگانی سے حظ

جو وہ ہے تو ہے زندگانی سے حظ مزہ عمر کا ہے جوانی سے حظ نہیں وہ تو سب کچھ یہ بے لطف ہے نہ…

ادامه مطلب

جو بحث جی سے وفا میں ہے سو تو حاضر ہے

جو بحث جی سے وفا میں ہے سو تو حاضر ہے پہ فرط شوق سے مجھ کو ملال خاطر ہے وصال ہووے تو قدرت نما…

ادامه مطلب

جمع ہوتے نہیں حواس کہیں

جمع ہوتے نہیں حواس کہیں جائیں یاں سے جو ہم اداس کہیں دل کی دو اشک سے نہ نکلی بھڑاس اوسوں بجھتی نہیں ہے پیاس…

ادامه مطلب

جس خشم سے وہ شوخ چلا آج شب آیا

جس خشم سے وہ شوخ چلا آج شب آیا آیا کبھو یاں دن کو بھی یوں تو غضب آیا اس نرگس مستانہ کو کر یاد…

ادامه مطلب

جب سے ستارہ صبح کا نکلا تب سے آنسو جھمکا ہے

جب سے ستارہ صبح کا نکلا تب سے آنسو جھمکا ہے دل تڑپا جو اس مہ رو بن سر کو ہمارے دھمکا ہے آمد و…

ادامه مطلب

جانے میں قتل گہ سے ترا اختیار ہے

جانے میں قتل گہ سے ترا اختیار ہے پر جانیں جو گئی ہیں سو رہ پر غبار ہے ہم آپ سے گئے سو الٰہی کہاں…

ادامه مطلب

ٹھنڈی سانسیں بھریں ہیں جلتے ہیں کیا تاب میں ہیں

ٹھنڈی سانسیں بھریں ہیں جلتے ہیں کیا تاب میں ہیں دل کے پہلو سے ہم آتش میں ہیں اور آب میں ہیں ساتھ اپنے نہیں…

ادامه مطلب

تیر جوڑے وہ ماہ آتا ہے

تیر جوڑے وہ ماہ آتا ہے ہم کو یہ تیر ماہ جاتا ہے گل کو سر پر رکھیں سبھی لیکن اب دماغ اپنا کب اٹھاتا…

ادامه مطلب

تم کو ہم سے لاگ لگی ہے روتے ہیں تو ہنستے ہو

تم کو ہم سے لاگ لگی ہے روتے ہیں تو ہنستے ہو ہم نے کمر کو کھول رکھا ہے اپنی کمر تم کستے ہو درج…

ادامه مطلب

ترے عشق میں آگے سودا ہوا تھا

ترے عشق میں آگے سودا ہوا تھا پر اتنا بھی ظالم نہ رسوا ہوا تھا خزاں التفات اس پہ کرتی بجا تھی یہ غنچہ چمن…

ادامه مطلب

تجھ سے ہر آن مرے پاس کا آنا ہی گیا

تجھ سے ہر آن مرے پاس کا آنا ہی گیا کیا گلہ کیجے غرض اب وہ زمانہ ہی گیا چشم بن اشک ہوئی یا نہ…

ادامه مطلب

تا گور کے اوپر وہ گل اندام نہ آیا میر تقی میر

تا گور کے اوپر وہ گل اندام نہ آیا ہم خاک کے آسودوں کو آرام نہ آیا بے ہوش مئے عشق ہوں کیا میرا بھروسا…

ادامه مطلب

پہلو سے اٹھ گیا ہے وہ نازنیں ہمارا

پہلو سے اٹھ گیا ہے وہ نازنیں ہمارا جز درد اب نہیں ہے پہلو نشیں ہمارا ہوں کیوں نہ سبز اپنے حرف غزل کہ ہے…

ادامه مطلب

پڑتی ہے آنکھ ہر دم جا کر صفائے تن پر

پڑتی ہے آنکھ ہر دم جا کر صفائے تن پر سو جی گئے تھے صدقے اس شوخ کے بدن پر نام خدا نکالے کیا پاؤں…

ادامه مطلب

بیتابی جو دل ہر گھڑی اظہار کرے ہے

بیتابی جو دل ہر گھڑی اظہار کرے ہے اب دیکھوں مجھے کس کا گرفتار کرے ہے کچھ میں بھی عجب جنس ہوں بازار جہاں میں…

ادامه مطلب

بولا جو موپریشاں آ نکلے میرؔ صاحب

بولا جو موپریشاں آ نکلے میرؔ صاحب آنا ہوا کہاں سے کہیے فقیر صاحب ہر لحظہ اک شرارت ہر دم ہے یک اشارت اس عمر…

ادامه مطلب

بہار آئی نکالو مت مجھے اب کے گلستاں سے

بہار آئی نکالو مت مجھے اب کے گلستاں سے مرا دامن بنے تو باندھ دو گل کے گریباں سے نہ ٹک واشد ہوئی دل کو…

ادامه مطلب

بسکہ دیوانگی حال میں چالاک ہوئے

بسکہ دیوانگی حال میں چالاک ہوئے سو گریبان مرے ہاتھ سے یاں چاک ہوئے سر رگڑ پاؤں پہ قاتل کے کٹائی گردن اپنے ذمے سے…

ادامه مطلب

بخت سیہ کی نقل کریں کس سے چال ہم

بخت سیہ کی نقل کریں کس سے چال ہم مہندی لگی قدم سے ہوئے پائمال ہم کیونکر نہ اس چمن میں ہوں اتنے نڈھال ہم…

ادامه مطلب

بات ہماری یاد رہے جی بھولا بھولا جاتا ہے

بات ہماری یاد رہے جی بھولا بھولا جاتا ہے وحشت پر جب آتا ہے تو جیسے بگولا جاتا ہے تھوڑے سے پانی میں میں نے…

ادامه مطلب

ایک عالم ہے کشتہ اس لب کا

ایک عالم ہے کشتہ اس لب کا الغرض اس پہ دانت ہے سب کا

ادامه مطلب

آیا ہے ابر جب کا قبلے سے تیرا تیرا

آیا ہے ابر جب کا قبلے سے تیرا تیرا مستی کے ذوق میں ہیں آنکھیں بہت ہی خیرا خجلت سے ان لبوں کے پانی ہو…

ادامه مطلب

اے صبا گر شہر کے لوگوں میں ہو تیرا گذار

اے صبا گر شہر کے لوگوں میں ہو تیرا گذار کہیو ہم صحرا نوردوں کا تمامی حال زار خاک دہلی سے جدا ہم کو کیا…

ادامه مطلب

آہ میری زبان پر آئی

آہ میری زبان پر آئی یہ بلا آسمان پر آئی عالم جاں سے تو نہیں آیا ایک آفت جہان پر آئی پیری آفت ہے پھر…

ادامه مطلب

آنکھوں سے دل تلک ہیں چنے خوان آرزو

آنکھوں سے دل تلک ہیں چنے خوان آرزو نومیدیاں ہیں کتنی ہی مہمان آرزو یک چشم اس طرف بھی تو کافر کہ تو ہی ہے…

ادامه مطلب

ان دلبروں سے رابطہ کرنا ہے کام کیا

ان دلبروں سے رابطہ کرنا ہے کام کیا کر اک سلام پوچھنا صاحب کا نام کیا حیرت ہے کھولیں چشم تماشا کہاں کہاں حسن و…

ادامه مطلب

اگرچہ اب کے ہم اے ابر خشک مژگاں ہیں

اگرچہ اب کے ہم اے ابر خشک مژگاں ہیں پہ جوش دل میں کبھو آ گیا تو طوفاں ہیں صنم پرستی میں اے راہباں نہ…

ادامه مطلب

اشک کے جوش سے ہوں شام و سحر پانی میں

اشک کے جوش سے ہوں شام و سحر پانی میں جیسے ماہی ہے مجھے سیر و سفر پانی میں شب نہاتا تھا جو وہ رشک…

ادامه مطلب

اس کے کوچے سے جو اٹھ اہل وفا جاتے ہیں

اس کے کوچے سے جو اٹھ اہل وفا جاتے ہیں تا نظر کام کرے رو بقفا جاتے ہیں متصل روتے ہی رہیے تو بجھے آتش…

ادامه مطلب

اس ستم دیدہ کی صحبت سے جگر لوہو ہے

اس ستم دیدہ کی صحبت سے جگر لوہو ہے آب ہو جائے کہ یہ دل خلۂ پہلو ہے خون ہوتا نظر آتا ہے کسی کا…

ادامه مطلب

آرزوئیں ہزار رکھتے ہیں

آرزوئیں ہزار رکھتے ہیں تو بھی ہم دل کو مار رکھتے ہیں برق کم حوصلہ ہے ہم بھی تو دلک بے قرار رکھتے ہیں غیر…

ادامه مطلب

آج ہمیں بیتابی سی ہے صبر کی دل سے رخصت تھی

آج ہمیں بیتابی سی ہے صبر کی دل سے رخصت تھی چاروں اور نگہ کرنے میں عالم عالم حسرت تھی کس محنت سے محبت کی…

ادامه مطلب

آتی ہے خون کی بو دوستی یار کے بیچ

آتی ہے خون کی بو دوستی یار کے بیچ جی لیے ان نے ہزاروں کے یوں ہی پیار کے بیچ حیف وہ کشتہ کہ سو…

ادامه مطلب

اب یاں سے ہم اٹھ جائیں گے خلق خدا ملک خدا

اب یاں سے ہم اٹھ جائیں گے خلق خدا ملک خدا ہرگز نہ ایدھر آئیں گے خلق خدا ملک خدا مطلب اگر یاں گم ہوا…

ادامه مطلب

اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے

اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گے پر ہم جو نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے زنہار اگر خستہ دلاں بے ستوں…

ادامه مطلب

یہ عشق بے اجل کش ہے بس اے دل اب توکل کر

یہ عشق بے اجل کش ہے بس اے دل اب توکل کر اگرچہ جان جاتی ہے چلی لیکن تغافل کر سفر ہستی کا مت کر…

ادامه مطلب

یاں نام یار کس کا ورد زباں نہ پایا

یاں نام یار کس کا ورد زباں نہ پایا پر مطلقاً کہیں ہم اس کا نشاں نہ پایا وضع کشیدہ اس کی رکھتی ہے داغ…

ادامه مطلب

یار میرا بہت ہے یار فریب

یار میرا بہت ہے یار فریب مکر ہے عہد سب قرار فریب راہ رکھتے ہیں اس کے دام سے صید ہے بلا کوئی وہ شکار…

ادامه مطلب

وے سیہ موئی و گرفتاری

وے سیہ موئی و گرفتاری دزد غمزوں کی ویسی عیاری اب کے دل ان سے بچ گیا تو کیا چور جاتے رہے کہ اندھیاری اچھا…

ادامه مطلب

وہ دیکھنے ہمیں ٹک بیماری میں نہ آیا

وہ دیکھنے ہمیں ٹک بیماری میں نہ آیا سو بار آنکھیں کھولیں بالیں سے سر اٹھایا گلشن کے طائروں نے کیا بے مروتی کی یک…

ادامه مطلب

وصف اپنے دنوں کے کس سے کہیے سارے

وصف اپنے دنوں کے کس سے کہیے سارے اس شوخ کی تمکیں نے تو جی ہی مارے بالوں میں چھپا منھ نہ کبھو یوں پوچھا…

ادامه مطلب

ہے مری ہر اک غزل پر اجتماع

ہے مری ہر اک غزل پر اجتماع خانقہ میں کرتے ہیں صوفی سماع وجد میں رکھتا ہے اہل فہم کو میرے شعر و شاعری کا…

ادامه مطلب

ہے تماشا حسن و خط حیرت بھی ہے

ہے تماشا حسن و خط حیرت بھی ہے یعنی خط تو خوب ہے صورت بھی ہے تا دم آخر نہیں بولے ہیں ہم کچھ کہیں…

ادامه مطلب