جب ترا نام لیا جائے گا

جب ترا نام لیا جائے گا
درد اک دل میں اُٹھا جائے گا
آج میں چپ نہیں رہنے والا
آج تو شور کیا جائے گا
میں بھی تو دور چلا جاؤں گا
وہ بھی تو دور چلا جائے گا
میں تمہیں یاد نہیں آؤں گا؟
جب مرا ذکر کیا جائے گا
اے شبِ ہجر! مرا ساتھ تو دے
تیرا بھی ساتھ دیا جائے گا
اشک تو پی ہی لئے جائیں گے
کس طرح خون پیا جائے گا
اب وقارؔ اس کو خبر دی جائے
اس کو بھی چھوڑ دیا جائے گا!
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *