آدھے غم

آدھے غم
میں نے سوچا تھا
تم چلے جاؤ گے
سارے کے سارے چلے جاؤ گے
تم مجھے دھوکہ دو گے
میں نے سمجھا تھا
تم بھول جاؤ گے
سب کچھ بھول جاؤ گے
اور تمام کی تمام باتیں
ادھر سے ادھر اور دائیں سے بائیں
ہر جگہ سے کھرچ ڈالو گے
میں نے چاہا تھا
تم میرے ہو جاؤ
میرے اپنے
سارے اور مکمل
لیکن تم نے مجھے ہمیشہ آدھے غم دیے ہیں
آدھے اور ادھورے غم
اور کوئی کیا جانے
آدھے غم مکمل غموں سے کہیں زیادہ غمزدہ کر دینے والے ہوتے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – تیرے کچھ خواب)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *