کہا بھی تھا کہ آ

کہا بھی تھا کہ آ ملو اُداس ہو گئے ناں تم کہا بھی تھا کہ آ ملو! نہیں کٹے گا یہ سفر بتاؤ جاؤ گے…

ادامه مطلب

کوئی بھی تکنا حسیں

کوئی بھی تکنا حسیں نظارہ، اُداس رہنا ہے یاد اب تک مجھے تمہارا اُداس رہنا جو استخارہ کیا کہ تجھ بن میں کیا کروں گا…

ادامه مطلب

لفظوں کا کھلاڑی۔ زین

لفظوں کا کھلاڑی۔ زین شکیل اردو غزل کے نامور شاعر جگر مرادآبادی نے کیا خوب کہا تھا، ’’دل حسیں ہے تو محبت بھی حسیں پیدا…

ادامه مطلب

مجھے تم حد میں اچھے کب

مجھے تم حد میں اچھے کب لگے تھے مجھے تم حد سے زیادہ چاہئیے ہو زین شکیل

ادامه مطلب

محفوظ پناہوں میںہم کو

محفوظ پناہوں میں ہم کو چھپا رکھو درویش نگاہوں میں زین شکیل

ادامه مطلب

مرے معتبر ابھی چپ نہ ہو

مرے معتبر ابھی چپ نہ ہو ابھی بول کچھ ابھی بات کر، ابھی بات کر، ابھی بات کر کسی لمبی راہ کو دیکھ کر تجھے…

ادامه مطلب

میری حسرت پہ طنز ہے کہ

میری حسرت پہ طنز ہے کہ نہیں؟ میرے احساس سے خفا رہنا زین شکیل

ادامه مطلب

میں سراپا عشق ہوں

میں سراپا عشق ہوں محرماں میں اسیر ہوں میں اسیرِ زلفِ دراز ہوں میں فقیر ہوں میں فقیرِ شاہِ نجفؑ ہوں طیبہ کی خاک ہوں…

ادامه مطلب

نعت ِرسول مقبول دل

نعت ِرسول مقبولﷺ دل آپؐ کی خوشبو سے ہے آباد نبی جیؐ کرتے ہیں ہر اک درد سے آزاد نبی جیؐ یہ جن و بشر،…

ادامه مطلب

ہر سُو فقط گمان تھا تم

ہر سُو فقط گمان تھا، تم کیوں چلے گئے مجھ کو تمہی پہ مان تھا، تم کیوں چلے گئے تم مجھ میں بولتے رہے، ہاتھ…

ادامه مطلب

ہمیں چاہیے تھا

ہمیں چاہیے تھا، گزارتے کسی کام کی کوئی زندگی ترے نام کی کوئی زندگی زین شکیل

ادامه مطلب

وہ بولی دسترس کا

وہ بولی دسترس کا دکھ؟ میں بولا بے بسی ہے بس وہ بولی سُکھ سماعت کا؟ میں بولا خامشی ہے بس وہ بولی بے کلی…

ادامه مطلب

وہ بولی میں نے آنا

وہ بولی میں نے آنا ہے میں بولا شاعری میں بھی؟ وہ بولی ساتھ دوں گی میں میں بولا بے بسی میں بھی؟ وہ بولی…

ادامه مطلب

وہ کہیں بدگماں نہ ہو

وہ کہیں بدگماں نہ ہو جائے زینؔ ہر بات سرسری کرنا زین شکیل

ادامه مطلب

یعنی تنہا تمہارے بن

یعنی تنہا، تمہارے بن یعنی! کٹ ہی جائے گا یہ بھی دن یعنی یعنی اب بے گلہ ملیں تم سے؟ جی پڑو گے ہمارے بن…

ادامه مطلب

یوں ترے ہجر میں ہم روئے

یوں ترے ہجر میں ہم روئے ہیں یوں کسی درد سے لڑتے ہوئے گزریں راتیں اس طرح دل میں کوئی ٹیس اٹھی جیسے حسرت کوئی…

ادامه مطلب

اب آسمان سے نہ کوئی غم

اب آسمان سے نہ کوئی غم اتارنا مولا ذرا سکون کے موسم اتارنا کاغذ پہ میرے چہرے کے جب بھی بناؤ نقش تب میری دونوں…

ادامه مطلب

آپ یاد کرتے ہیںآپ کی

آپ یاد کرتے ہیں آپ کی محبت ہے آپ سے یہ کہنا ہے آپ یاد آتے ہیں آپ سے نہیں کہنا آپ جانتے ہیں سب…

ادامه مطلب

اداس کر کے کہاں گئے

اداس کر کے کہاں گئے ہو مکان والو! زمین والوں کو چھوڑکر تم کہاں گئے ہو؟ اے آسمانوں کے راستوں میں بھٹکنے والو کہاں رکے…

ادامه مطلب

آزاد غزلکوئی درد مجھ

آزاد غزل کوئی درد مجھ سے لپٹ گیا تری چاہ میں میں تجھے کہیں سے لٹا پُٹا تو نہیں لگا؟ مرے پاس جتنا تھا حوصلہ…

ادامه مطلب

اس کے الفاظ بیش قیمت

اس کے الفاظ بیش قیمت ہیں جس نے خاموشیاں بسر کی ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

اک ترا دکھ ہی نہیں تھا

اک ترا دکھ ہی نہیں تھا کہ پریشاں ہوتے یہ جو پہناوا ہے زخموں پہ، مداوا تو نہیں یہ جو آنکھیں ہیں، ترے نور سراپا…

ادامه مطلب

آنکھوں سے چند خواب

آنکھوں سے چند خواب گزرنے کے بعد بھی دریا چڑھا ہوا ہے اترنے کے بعد بھی ثابت پڑے ہوئے بھی شکستہ ہی ہم لگے تم…

ادامه مطلب

ایک دو بار ہی تُو کھُل

ایک دو بار ہی تُو کھُل کے ہنسا ایک دو بار ہی ہم کھُل کے جیے زین شکیل

ادامه مطلب

ایک شعرمیرے ہونٹوں کی

ایک شعر میرے ہونٹوں کی مسکراہٹ نے میرے اندر کا دکھ چھپایا ہے زین شکیل

ادامه مطلب

بچھڑے ہوئے

Message بچھڑے ہوئے لمحوں کو آواز نہیں دیتے اُجڑے ہوئے نغموں کو پھر ساز نہیں دیتے جو غم سے بکھر جائیں چُن لیتے ہیں وہ…

ادامه مطلب

پردیسیوں کے لیے ایک

پردیسیوں کے لیے ایک اکیلی جان پردیسی ہو بیٹھی جب سے لگتی ہے بے جان ساون کی خوشبو آنکھوں میں تو آ جاتے ہیں بن…

ادامه مطلب

پہلی طرح تمہارے بعد ہم

پہلی طرح تمہارے بعد، ہم سے جیا نہیں گیا تم جو گرا گئے ہمیں، ہم سے اٹھا نہیں گیا لفظوں کا ہیر پھیر تھا، تم…

ادامه مطلب

تری سسیاں روئیںسن

تری سسیاں روئیں سن پُنلا تیری سسیاں روئیں بیٹھی، زار قطار! اے پُنلا تری زلف کا قیدی یہ سارا سنسار! پُنلا نی اے “الف” کی…

ادامه مطلب

تمہارا زینتمہارا

تمہارا زین تمہارا زین دیکھو آ پڑا آخر کسی انجان غم اور درد کے مابین کتنا بے کس و مجبور، دکھ سے چُور، تم سے…

ادامه مطلب

تُو تو آیا جایا کردل

تُو تو آیا جایا کر دل تیرا دربار پیا ہم بھی تیری چاہت میں جیون بیٹھے ہار پیا زین شکیل

ادامه مطلب

جاتے جاتے جذبے آگ میں

جاتے جاتے جذبے آگ میں جھونک گیا اب شاید وہ میرے بن بھی جی لے گا زین شکیل

ادامه مطلب

جسم سے روح کا جدا

جسم سے روح کا جدا ہونا کتنا آساں ہے بے وفا ہونا گُر نہ آیا مجھے منانے کا اُس نے سیکھا فقط خفا ہونا کوئی…

ادامه مطلب

جوکرایک سہانی شام تھی

جوکر ایک سہانی شام تھی شاید پائل کی جھنکار کو لے کر وہ میرے کمرے میں آئی میز پہ رکھی تاش کی ڈبیا کھول کے…

ادامه مطلب

چل اس نگری میں چل

چل اس نگری میں چل بادل سینے اندر ہلچل بادل کب اس کے نام پہ برسے گا؟ یہ آنکھ ہوئی اب تھل، بادل! اک نیندوں…

ادامه مطلب

خواب کا وقت ڈھل گیا تو

خواب کا وقت ڈھل گیا تو پھر؟ دل بھی ٹالے سے ٹل گیا تو پھر؟ چاند کو ہاتھ میں نہیں لینا چاند سے ہاتھ جل…

ادامه مطلب

درد سے رشتہ نبھانے کے

درد سے رشتہ نبھانے کے لیے رو پڑا تم کو ہنسانے کے لیے یاد مجھ کو کیا نہیں کرنا پڑا ایک تم کو بھول جانے…

ادامه مطلب

دل میں آپ رہتے ہیںمیرے

دل میں آپ رہتے ہیں میرے کچھ تو لگتے ہیں شکل میں تمہارے دکھ مجھ سے کافی ملتے ہیں اُس کے نرم پیروں کو راستے…

ادامه مطلب

دوشی باتیںمیں نے تو

دوشی باتیں میں نے تو پیغام تمہیں کچھ اور ہی بھیجے تھے۔۔۔۔ لوگوں کے ہاتھوں گر بھیجیں ایسا تو پھر ہو جاتا ہے اکثر باتیں…

ادامه مطلب

رسول ہاشم کے نامچھوڑو

رسول ہاشم کے نام چھوڑو اب ایسے، کہاں یار کِیا کرتے ہیں..! تُو نے جیون میں، بہاروں کو ابھی دیکھنا ہے تیرے ہونے سے کسی…

ادامه مطلب

زندگییہ زندگی یہ عام

زندگی یہ زندگی ،یہ عام زندگی، قرار زندگی پکار زندگی ،نگار خانہء مراد اور فشار زندگی،بہار زندگی،خزاں کی رُت پھر اس کے بعد پھر کہیں…

ادامه مطلب

سُچّا بھولا بھالا

سُچّا بھولا بھالا رنگ چاہت کا متوالا رنگ دیکھو آخر پہن لیا ہم نے تیرے والا رنگ میٹھی میٹھی نظروں سے اس نے مجھ پر…

ادامه مطلب

سینے میں ایک درد پروتی

سینے میں ایک درد پروتی ہیں بارشیں دل میں اداسیوں کو سموتی ہیں بارشیں ہوتے ہی شام ابر ٹھہرتے ہیں آنکھ میں پھر اس کے…

ادامه مطلب

عقل سے خیر مانگنے

عقل سے خیر مانگنے والو عشق سے معذرت کرو فوراً زین شکیل

ادامه مطلب

کاش تم بخت میں کہیں

کاش تم بخت میں کہیں لکھتیں وہ یہ بولی کہ شام ڈھلتے ہی چاند تارے اداس کرتے ہیں اور تم یاد آنے لگتے ہو میں…

ادامه مطلب

کچی نیند سے جاگی

کچی نیند سے جاگی آنکھیں اس کی بوجھل سی دلربا آنکھیں میری جانب کبھی جو اٹھتی ہیں مجھ کو محسوس ہونے لگتا ہے میرا سارا…

ادامه مطلب

کسے معلوم کیسا ہے کسی

کسے معلوم کیسا ہے کسی کھوئے ہوئے کا غم مجھے بھولے نہیں بھولا کسی روئے ہوئے کا غم نہ جانے کب، کہاں، کیسے، مجھے ملنے…

ادامه مطلب

کوئی بھی تیرے جیسا کیوں

کوئی بھی تیرے جیسا کیوں نہیں ہے یہاں سب کچھ ہی اچھا کیوں نہیں ہے بنا جس کے بہلتا ہی نہیں تھا یہ دل اب…

ادامه مطلب

لفظوں میں مت کھویا

لفظوں میں مت کھویا کر ہاتھ میں ہاتھ پرویا کر چاہے میرے آنسو ہوں چھپ چھپ کے مت رویا کر جس میں عین جدائی ہو…

ادامه مطلب

مجھے تم یاد آتے ہو

مجھے تم یاد آتے ہو اگر تم مجھے یاد آؤ تو اس قدر یاد مت آنا کہ میں تمہیں سارے کا سارا یاد کر لوں!…

ادامه مطلب