رنج کی جب گفتگو ہونے لگی

رنج کی جب گفتگو ہونے لگی
آپ سے تم تم سے تو ہونے لگی

چاہیئے پیغام بر دونوں طرف
لطف کیا جب دو بہ دو ہونے لگی

میری رسوائی کی نوبت آ گئی
ان کی شہرت کو بہ کو ہونے لگی

ہے تری تصویر کتنی بے حجاب
ہر کسی کے رو بہ رو ہونے لگی

غیر کے ہوتے بھلا اے شام وصل
کیوں ہمارے رو بہ رو ہونے لگی

نا امیدی بڑھ گئی ہے اس قدر
آرزو کی آرزو ہونے لگی

اب کے مل کر دیکھیے کیا رنگ ہو
پھر ہماری جستجو ہونے لگی

داغ اترائے ہوئے پھرتے ہیں آج
شاید ان کی آبرو ہونے لگی

داغ دہلوی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *