فیصلہ اس کے فقط حق میں

فیصلہ اس کے فقط حق میں سنایا ہوا ہے ہم کو اس شخص نے پاگل جو بنایا ہوا ہے جس کو گھنٹوں سے بٹھا رکھا…

ادامه مطلب

کچھ اس کے لفظ ہمیں توڑ

کچھ اس کے لفظ ہمیں توڑ تاڑ دیتے ہیں وہ سوچتا ہی نہیں ہے کلام کرتے ہوئے ہمیں بتاؤ کہ دقت بھی پیش آئی کبھی؟…

ادامه مطلب

کسی کے ہجر میں جلتے

کسی کے ہجر میں جلتے ہوئے بُجھایا ہوا بچا کھچا ہوں وہی آپ کا بچایا ہوا تم آ کے کوئی نئی بات کیوں نہیں کرتے؟…

ادامه مطلب

کون کہتا ہے اس کو پورا

کون کہتا ہے اس کو پورا خط تو نے لکھا ہے اک ادھورا خط یہ مرے قیمتی اثاثے ہیں ایک تُو اور اک ادھورا خط…

ادامه مطلب

گہری ہے ہر باتاس کی

گہری ہے ہر بات اس کی چُپ کا بھی ہے مفہوم الگ زین شکیل

ادامه مطلب

ماہ رجب کی شامِ چھٹی

ماہ رجب کی شامِ چھٹی کو جیون تیرے نام کیا تھا تم میرے بن خوش رہتے ہو تم نے اس دن جھوٹ کہا تھا؟ اچھا…

ادامه مطلب

محبت روٹھ جاتی ہےیہ

محبت روٹھ جاتی ہے یہ ہے اک کانچ کی گڑیا یہ گر کر ٹوٹ جاتی ہے یہ اک لمبی مسافت سے کبھی جب لوٹ آئے…

ادامه مطلب

مری زندگی پہ نہ مسکرا

مری زندگی پہ نہ مسکرا، میں اداس ہوں! مرے گمشدہ مرے پاس آ، میں اداس ہوں! کسی وصل میں بھی بقائے سوزشِ ہجر ہے غمِ…

ادامه مطلب

میرے بعدمیری آنکھوں

میرے بعد میری آنکھوں، باتوں میں اور میرے سارے ہی لفظوں میں تیری باتیں، تیرا چہرہ بالکل صاف نظر آتا ہے۔ میرے بعد بھی کب…

ادامه مطلب

میں بولا کیا ملا

میں بولا کیا ملا آخر؟ وہ بولی غم ملے مجھ کو میں بولا چین، سکھ اور میں؟ وہ بولی کم ملے مجھ کو میں بولا…

ادامه مطلب

میں نے کہا کہ دل سے

میں نے کہا کہ دل سے اُتر سی گئی ہو تم اُس نے کہا کہ مجھ سے ملاقات کم کرو میں نے کہا کہ حُسن…

ادامه مطلب

ہجر کا سوز کیا وصال کا

ہجر کا سوز کیا وصال کا دُکھ دل پہ چھایا بڑے کمال کا دُکھ ایک تجھ کو محبتوں کا ملال ایک مجھ کو اِسی ملال…

ادامه مطلب

ہم لیں گے ہر دم نام

ہم لیں گے ہر دم نام ترا ہمیں کچھ بھی بولیں لوگ پیا ہمیں تیری خوشیوں کی خواہش ہمیں ماریں تیرے سوگ پیا ہم نگری…

ادامه مطلب

وہ آئینوں سے جو بے خبر

وہ آئینوں سے جو بے خبر ہے، حسین تر ہے وہ جس پہ ٹھہری ہوئی نظر ہے، حسین تر ہے جو دھوپ اوڑھے ہوئے بھی…

ادامه مطلب

وہ بولی یاد آؤ گےتو

وہ بولی یاد آؤ گے تو آنکھیں نم کروں گی میں اداسی سے تری باتیں بہت ہی کم کروں گی میں بھلانے کی تجھے کوشش…

ادامه مطلب

وہ کھلونا ہوں جسے توڑ

وہ کھلونا ہوں جسے توڑ دیا جاتا رہا اور پھر تیرے لیے جوڑ دیا جاتا رہا کیا تجھے بھول گیا؟ عہد فراموش، مرے! تیری اُمید…

ادامه مطلب

یاد ہے اب تلک وفا اُس

یاد ہے اب تلک وفا اُس کی میری تو ذات ہے سدا اُس کی چل پڑی ہے مرے مخالف ہی، پھر حمایت میں ہے ہوا،…

ادامه مطلب

یہ میں جو رات میں سویا

یہ میں جو رات میں سویا ہوا نہیں ہوتا میں آپ نیند سے مانا ہوا نہیں ہوتا ہزار اور بھی سوچیں ہیں، اب میں ہر…

ادامه مطلب

اب کون کہے تم سےاب – 6

اب کون کہے تم سے اب کون کہے تم سے میں یاد اگر آؤں کچھ دیپ جلا لینا اب کون کہے تم سے سوکھے ہوئے…

ادامه مطلب

اپنا آج بنا لیجو

اپنا آج بنا لیجو ناں سینے ساتھ لگا لیجو ناں سائیں پَیر دھرو ناں ہم پر پَیر کی خاک بنا لیجو ناں دنیا کالی، پاپ…

ادامه مطلب

اجنبی کی باتیںاجنبی

اجنبی کی باتیں اجنبی کی باتوں میں درد بھی شکایت بھی بے پنہ محبت بھی اور پھر نصیبوں میں صرف کالی راتیں ہیں درد کی…

ادامه مطلب

آزاد غزلعشق مسافر

آزاد غزل عشق مسافر کہتے ہیں ہجر آوازیں کستا ہے چپ چپ بیٹھا رہتا ہوں میں اتنا باتونی ہوں ہنس کر میری حالت پر غم…

ادامه مطلب

اُس کا گھر آسماں کے

اُس کا گھر آسماں کے جیسا ہے اُس کے گھر ماہتاب اُترا ہے پھر اُسے دسترس میں لانے کا میری آنکھوں میں خواب اُترا ہے…

ادامه مطلب

اک پر بس چُپ رہنا تھا

اک پر بس چُپ رہنا تھا اور اک پر ہنسنا تھا خیر تجھے کس بات پہ اتنا رونا آیا ہے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

ان خواب رسیدہ آنکھوں

ان خواب رسیدہ آنکھوں میں ان خواب رسیدہ آنکھوں میں تعبیر کے گنجل کھول بھی دو کب خواب فنا ہو جاتے ہیں یہ خواب زدہ…

ادامه مطلب

ایک توانا شاعرکی

ایک توانا شاعرکی آمد میرا ہمیشہ سے نظریہء شعر یہی رہا ہے کہ یہ جذبے کی شدت سے پھوٹنے والی خوشبو ہے جو لفظوں کا…

ادامه مطلب

ایک شعرکسی کا غم ہی

ایک شعر کسی کا غم ہی پتا ہے ہمارے ہونے کا جو ہم اُداس نہ ہوتے تو کچھ نہیں ہوتے زین شکیل

ادامه مطلب

بچھڑ جائے گا وہ بھی

بچھڑ جائے گا وہ بھی خامشی سے چُنا جس نے مجھے اپنی خوشی سے کہیں تیری صدا گھائل نہ کر دے سو ہم گزرے نہیں…

ادامه مطلب

بولو! اب کیوں؟تم کو

بولو! اب کیوں؟ تم کو اچھا لگتا تھا خاموشی سُنتے رہنا ہم نے آخر سیکھ لیا تم سے مل کر چپ رہنا اب پچھتاوا کیوں؟…

ادامه مطلب

پھر روگوں میں چھوڑ گئے

پھر روگوں میں چھوڑ گئے ہو کن لوگوں میں چھوڑ گئے ہو ہنستے ہنستے جانے والے! کیوں سوگوں میں چھوڑ گئے ہو؟ ہم‫ کو دردوں…

ادامه مطلب

ترا جانا ضروری ہو گیا

ترا جانا ضروری ہو گیا تھا محبت بوجھ بنتی جا رہی تھی وہ بولی محض بوجھ ہی تو ہوں آرزوئیں بھی بوجھ ہیں بے لگام،…

ادامه مطلب

تم نے جو کچھ مجھے کہا

تم نے جو کچھ مجھے کہا، چھوڑو! میں نے کچھ بھی نہیں سنا، چھوڑو! جس کو چاہو بٹھاؤ پاس اپنے جس کو چاہو اُسے اُٹھا…

ادامه مطلب

تُو ایک بار مجھے رازداں

تُو ایک بار مجھے رازداں بنا لیتا!! میں آئینوں سے تِرا عکس بھی چرا لیتا!! سنا ہے بات بنانے میں تو بھی ماہر ہے سو…

ادامه مطلب

تیرے وعدے کہیں چھپا دیں

تیرے وعدے کہیں چھپا دیں کیا؟ اتنی آسانی سے بھلا دیں کیا؟ اے سدا، دکھ ہی بھیجنے والے! ہر خوشی تجھ پہ ہی لُٹا دیں…

ادامه مطلب

جتنا آساں تھا منانا

جتنا آساں تھا منانا اُس کو اُتنا آساں تھا خفا ہونا بھی جب مقدر میں لکھا تھا ملنا پھر تو بنتا تھا جدا ہونا بھی…

ادامه مطلب

جو جیتے جی ہی مر لیا تو

جو جیتے جی ہی مر لیا تو کیا ہوا یہ ایک کام کر لیا تو کیا ہوا وہ جرم بس مرا نہ تھا ترا بھی…

ادامه مطلب

چاہت کا ہر سُود خسارہ

چاہت کا ہر سُود خسارہ لکھتا میں کیا پایا کیا کھویا، سارا لکھتا میں تجھ جیسا جب کوئی اور نہیں ہے تو کیوں پھر اور…

ادامه مطلب

حسین ہو کہ نہیں یہ

حسین ہو کہ نہیں یہ تمہارا مسئلہ ہے ہمارا مسئلہ یہ ہے حسین لگتی ہو زین شکیل

ادامه مطلب

درد دل میں سمو لیا

درد دل میں سمو لیا جائے آج تھوڑا سا رو لیا جائے ہاتھ آیا تو میں نے یہ سوچا اُس کا دامن بھگو لیا جائے…

ادامه مطلب

دل کو لازم ہے کہ تکلیف

دل کو لازم ہے کہ تکلیف سہے ٹوٹا رہے مجھ کو اوقات مری یاد دلاتے رہنا زین شکیل

ادامه مطلب

دوریاں نہیں

دوریاں نہیں مٹتیں! عارضی محبت میں سرسری تعلق کے جھوٹ موٹ وعدوں کو توڑنا ہی اچھا ہے! کون دل کو سمجھائے روز روز ملنے سے…

ادامه مطلب

راستوں میں کہیں ہمیں

راستوں میں کہیں ہمیں کوئی اتفاقاً بھی اب نہیں ملتا زین شکیل

ادامه مطلب

روؤں یا دعا کروں؟ اے

روؤں یا دعا کروں؟ اے مرے اُداس دل تجھ سے کیا گلہ کروں؟ اے مرے اُداس دل اُس کے بعد کا سفر مجھ سے کٹ…

ادامه مطلب

سائیں کُن فرماؤ

سائیں “کُن” فرماؤ ناں مٹھڑے ہونٹ ہلاؤ ناں دنیا کالی پاپ بھری اپنا رنگ لگاؤ ناں دردوں کی درمانی ہو سکھ کی بات بتاؤ ناں…

ادامه مطلب

سنو! ہنسنا تھا یوں رونا

سنو! ہنسنا تھا یوں رونا نہیں تھا تو پھر وہ حادثہ ہونا نہیں تھا جو تُو ملتا تو تیرا دھیان رکھتے تجھے ہم نے کبھی…

ادامه مطلب

عشق کہاں جانے والاتھا

عشق کہاں جانے والاتھا اب کے بن بدنام کیے پہلے ہم کو گروی رکھا پھر جذبے نیلام کیے خود پر تہمت آپ لگائی خود پر…

ادامه مطلب

قدم قدم تے پِیڑ وے

قدم قدم تے پِیڑ وے عشقا اکھیاں دے وچ نِیر وے عشقا ہولی ہولی مار وے سانوں! ہن نیناں دے تیر وے عشقا جھنگ بیلے…

ادامه مطلب

کتنی مشکل سے نبھاتا ہوں

کتنی مشکل سے نبھاتا ہوں میں اک عہدِ وفا کتنی آسانی سے میں توڑ دیا جاتا ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

کمال پر کمال پھر کمال

کمال پر کمال، پھر کمال کر لیا گیا ذرا سی بات تھی، بڑا ملال کر لیا گیا میں خود کھڑا تھا منتظر کسی جواب واسطے…

ادامه مطلب

کون ہوتا ہے ہُوک پر

کون ہوتا ہے ہُوک پر حیراں میں ہوں کوئل کی کُوک پر حیراں میری تجھ پر تھیں، اور تری آنکھیں، جھیل سیف الملوک پر حیراں…

ادامه مطلب