جون ایلیا
جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا
جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا فقط اک میرا نام تھامیرا نکہتِ پیرہن سے اُس گُل کی سلسلہ بے صبا رہا میرا مجھ کو…
ٹھیروں نہ گلی میں تری وحشت نے کہا تھا
ٹھیروں نہ گلی میں تری وحشت نے کہا تھا میں حد سے گزر جاؤں محبت نے کہا تھا دَر تک تیرے لائی تھی نسیمِ نفس…
تنگ آغوش میں آباد کروں گا تجھ کو
تنگ آغوش میں آباد کروں گا تجھ کو ہوں بہت شاد کہ ناشاد کروں گا تجھ کو فکرِ ایجاد میں گم ہوں مجھے غافل نہ…
تری قیمت گھٹائی جا رہی ہے
تری قیمت گھٹائی جا رہی ہے مجھے فرقت سکھائی جا رہی ہے یہ ہے تعمیرِ دنیا کا زمانہ حویلی دل کی ڈھائی جا رہی ہے…
بے معنی
بے معنی ہے مری ذات اک زیاں کی دکاں مجھ کو اپنا حساب کیا معلوم جب مجھے بھی نہیں کوئی احساس تم کو میرا عذاب…
بخشش نرگس صنم، دَور بہ دَور، دم بہ دم
بخشش نرگس صنم، دَور بہ دَور، دم بہ دم مینا بہ مینا، مے بہ مے، جام بہ جام، جم بہ جم حالے بے علاتگی قاتلہ…
اے وطن
اے وطن رنگ و فرہنگ و آہنگ کی انجمن اے وطن! اے وطن! اے وطن! اے وطن ارتقائے تمّدن کا عنواں ہے تُو یعنی منجملہِ…
اگر چاہو تو آنا کچھ نہیں دشوار ، آ نکلو
اگر چاہو تو آنا کچھ نہیں دشوار ، آ نکلو شروعِ شب کی محفل ہے مری سرکار ! آ نکلو تمہیں معلوم ہے ہم تو…
آزادی
آزادی اپنے ہاتھوں اجڑ رہا ہے چمن دل ما شاد و چشم ما روشن بڑھ گئی اور چاک دامانی جب سے حاصل ہیں رشتہ و…
ابھی اِک شور سا اُٹھا ہے کہیں
ابھی اِک شور سا اُٹھا ہے کہیں کوئی خاموش ہو گیا ہے کہیں ہے کچھ ایسا ـ ـ کہ جیسے یہ سب کچھ اِس سے…
یہ جو سنا اک دن وہ حویلی یک سر بے آثار گری
یہ جو سنا اک دن وہ حویلی یک سر بے آثار گری ہم جب بھی سائے میں بیٹھے، دل پر اک دیوار گری جوں ہی…
وہ اہلِ حال جو خود رفتگی میں آئے تھے
وہ اہلِ حال جو خود رفتگی میں آئے تھے بلا کی حالتِ شوریدگی میں آئے تھے کہاں گئے کبھی ان کی خبر تو لے ظالم…
ہے رنگِ ایجاد بھی دل میں اور زخم ایجاد بھی ہے
ہے رنگِ ایجاد بھی دل میں اور زخم ایجاد بھی ہے یعنی جاناں دل کا تقاضا آہ بھی ہے فریاد بھی ہے تیشہ ناز نے…
ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں
ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں بے اماں تھے اماں کے تھے ہی نہیں ہم کہ ہیں تیری داستاں یکسر ہم تری داستاں…
نہ ہم رہے نہ وہ خوابوں کی زندگی ہی رہی
نہ ہم رہے نہ وہ خوابوں کی زندگی ہی رہی گماں گماں سی مہک خود کو ڈھونڈتی ہی رہی عجب طرح رُخِ آیندگی کا رنگ…
میرے غصے کے بعد بھی تم نے
میرے غصے کے بعد بھی تم نے کب تجھ کو مہکنا ہے، کب تجھ کو دمکنا ہے اے رنگِ یقیں افروز، اے بوئے گماں انگیز…
مژہ خونین تو چہرہ زرد نکلا
مژہ خونین تو چہرہ زرد نکلا دل اس کرتب میں اپنے فرد نکلا سبھی ویران تھے گھر اور گلیاں کہیں سے اک سگ ولگرد نکلا…
مجھ پہ ہے اسے بڑا بھروسہ
مجھ پہ ہے اسے بڑا بھروسہ فریاد! کہ بے ثبات ہوں میں خود پر تو مجھے یقیں نہیں ہے تم پر ہی یقین کر سکوں…
لَوحِ دائرہ
لَوحِ دائرہ میں دائرے پر پڑا ہوا اپنے خوں کے دھبوں کو چاٹتا ہوں کہ میرے ہونے کا سارا الزام میرے سر ہے لبوں کی…
گِلے سے باز آیا جا رہا ہے
گِلے سے باز آیا جا رہا ہے سو پیہم گنگنایا جا رہا ہے نہیں مطلب کسی پہ طنز کرنا ہنسی میں مسکرایا جا رہا ہے…
کوئے جاناں میں اور کیا مانگو
کوئے جاناں میں اور کیا مانگو حالتِ حال یک صدا مانگو ہر نفس تم یقینِ منعم سے رزق اپنے گمان کا مانگو ہے اگر وہ…
کتنے عیش اُڑاتے ہوں گے، کتنے اِتراتے ہونگے
کتنے عیش اُڑاتے ہوں گے، کتنے اِتراتے ہونگے جانے کیسے لوگ وہ ہونگے جو اُس کو بھاتے ہونگے شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے…
غم ہائے روز گار میں الجھا ہوا ہوں میں
غم ہائے روز گار میں الجھا ہوا ہوں میں اس پر ستم یہ ہے اسے یاد آ رہا ہوں میں ہاں اُس کے نام میں…
شہر یہ دوسروں کا تھا، جس میں ہمیں سہا گیا
شہر یہ دوسروں کا تھا، جس میں ہمیں سہا گیا آج یہ بات سوچ کر، دل سے ہر اک گلہ گیا دل یہ عجیب بات…
سود ہے میرا زیاں، افسوس میں
سود ہے میرا زیاں، افسوس میں جان جاں، جانان جاں، افسوس میں رایگانی میں نے سونپی ہے تجھے اے مری عمر رواں، افسوس میں اے…
سرِ صحرا حباب بیچے ہیں
سرِ صحرا حباب بیچے ہیں لبِ دریا سراب بیچے ہیں اور تو کیا تھا بیچنے کے لئے اپنی آنکھوں کے خواب بیچے ہیں خود سوال…
ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں
ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں اور ستم یہ کہ ہم تمہارے ہیں دلِ برباد یہ خیال رہے اُس نے گیسو نہیں سنوارے ہیں ان…
رنگ آ جائے گا، رنگیں نظراں آئیں کہیں
رنگ آ جائے گا، رنگیں نظراں آئیں کہیں بزم بے رنگ ہے، خونیں جگراں آئیں کہیں نہیں اب یاد میں اس شوخ کی فریاد و…
دوئی
دوئی بوئے خوش ہو، دمک رہی ہو تم رنگ ہو اور مہک رہی ہو تم بوئے خوش! خود کو رو برو تو کرو رنگ! تم…
دل میں اور دنیا میں اب نہیں ملیں گے ہم
دل میں اور دنیا میں اب نہیں ملیں گے ہم وقت کے ہمیشہ میں اب نہیں ملیں گے ہم اپنی بے تقاضائی اپنی وضع ٹھیری…
دل پریشاں ہے کیا کیا جائے
دل پریشاں ہے کیا کیا جائے عقل حیراں ہے کیا کیا جائے شوقِ مشکل پسند اُن کا حصول سخت آساں ہے کیا کیا جائے عشقِ…
خواب
خواب کبھی اک خواب سا دیکھا تھا میں نے کہ تم میری ہو اور میرے لیے ہو تمھاری دلکشی میرے لیے ہے میں جو کچھ…
چشمکِ انجم ( جشن آزادی کے موقع پر)
چشمکِ انجم ( جشن آزادی کے موقع پر) حیاتِ نو تری جیبِ اجل دریدہ میں کیا تھا رشتہء انفاس سے رفو ہم نے بتا صبیحہء…
جب وہ ناز آفریں نظر آیا
جب وہ ناز آفریں نظر آیا سارا گھر احمریں نظر آیا میں نے جب بھی نگاہ کی تو مجھے اپنا گل شبنمیں نظر آیا حسبِ…
تیری یادوں کے راستے کی طرف
تیری یادوں کے راستے کی طرف اک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں دل تڑپتا ہے تیرے خط پڑھ کر اب تیرے خط نہیں پڑھوں…
تمہارے اور میرے درمیاں
تمہارے اور میرے درمیاں تمہارے اور میرے درمیاں اک بات ہونا تھی بِلا کا دن نکلنا تھا بَلا کی رات ہونا تھی بلا کا دن…
تِرے خواب بھی ہُوں گنوارہا ، ترے رنگ بھی ہیں بکھررہے
تِرے خواب بھی ہُوں گنوارہا ، ترے رنگ بھی ہیں بکھررہے یہی روز و شب ہیں تو جانِ جاں یہ وظیفہ خوار تو مررہے وہی…
بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے
بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے اک دم سے بھُولنا اسے پھر ابتدا سے ہے یہ شام جانے کتنے ہی رشتوں کی شام ہو…
بخشش ہوا یقین، گماں بے لباس ہے
بخشش ہوا یقین، گماں بے لباس ہے ہے آگ جامہ زیب، دھواں بے لباس ہے ہے یہ فضا ہزار لباسوں کا اک لباس جو بے…
ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں
ایذا دہی کی داد جو پاتا رہا ہوں میں ہر ناز آفریں کو ستاتا رہا ہوں میں اے خوش خرام! پاؤں کے چھالے تو گن…
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں سب کے دل سے اُتر گیا ہوں میں کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں سُن رہا ہوں…
ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے
ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے کہ ہٹ جاؤں میں اپنے درمیاں سے یہاں جو ہے تنفس ہی میں گم ہے پرندے اڑ رہے ہیں…
یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا
یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا محبت زہر کھا کر آئی تھی کیا مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہے تمہیں مجھ سے…
وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے
وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے کیسے دنیا جہان چھوڑ گئے اے زمینِ وصال لوگ ترے ہجر کا آسمان چھوڑ گئے تیرے کوچے کے رُخصتی…
ہوں میں یکسر رایگاں، افسوس میں
ہوں میں یکسر رایگاں، افسوس میں کیا کہوں میں بس میاں، افسوس میں اب عبث کا کارواں ہے گرم سیر میں ہوں میر کارواں، افسوس…
ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے
ہم آندھیوں کے بَن میں کسی کارواں کے تھے جانے کہاں سے آئے ہیں جانے کہاں کے تھے اے جانِ داستاں! تجھے آیا کبھی خیال…
نہ دیر و زود، نہ بود و نبود کا آشوب
نہ دیر و زود، نہ بود و نبود کا آشوب یہ شام ہرزہ خرامی ہے کیا بلا آشوب مراد مند حضوری میں سینہ کوب یہ…
میری عقل و ہوش کی سب حالتیں
میری عقل و ہوش کی سب حالتیں تم نے سانچے میں جنوں کے ڈھال دیں کر لیا تھا میں نے عہد ترک عشق تم نے…
مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے
مستیء حال کبھی تھی ، کہ نہ تھی ، بھول گئے یاد اپنی کوئی حالت نہ رہی ، بھول گئے حرم ناز و ادا تجھ…
مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے
مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے باقی کو کیا کرنا ہے شہر ہے چہروں کی تمثیل سب کا رنگ اترنا ہے وقت ہے وہ…