اے افغانی بچو

اے افغانی بچو
اے افغانی بچو!
اے غم اور مصیبت کی سر زمین پر پیدا ہونے والو
میں تمہارے کس کس دکھ پر آنسو بہاؤں؟
اور تمہارے کس کس لمحے کی لاش پر بین کروں
تم جو ہجرتوں کے ورثوں والے ہو
تمہاری کس کس بربادی پر ماتم کروں؟
جنگوں کے نصیبوں والے
اے بدقسمت افغانی بچو!
اے مورچوں اور خندقوں کی گودوں میں
پلنے والو
آؤ میرے سینے سے لگ جاؤ
اور میرے کندھے سے لگ کر تھوڑی دیر کو سو جاؤ
اگلی جنگ شروع ہونے سے پہلے تک کے لیے
آؤ میں گھوڑا بنوں
میری پیٹھ پر سوار ہو جاؤ اور کلکاری مار کر ہنس پڑو
اے پھولوں جیسے نازک خوبصورت
اور بد نصیب افغانی بچو!
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ہم اکیلے ہیں بہت)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *