ہم نے تو یہ سمجھا تھا

ہم نے تو یہ سمجھا تھا
روز منانے آؤ گے
مجھ جیسوں کی لوگوں کو
بات سمجھ کب آتی ہے
تیری بستی سے فرحت
ہم اکثر بیمار گئے
ہم نے پیار میں نام لیا
تم نے سمجھا ہار گئے
سورج کے اندر بھی ہے
سورج کی اک ویرانی
چاند کو بھی ڈستی ہوگی
چاند کی اپنی تنہائی
تارے بھی کچھ خوش تو نہیں
اک دوجے کی قربت سے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *