ہو کے اک تیری رہگذار کے ہم

ہو کے اک تیری رہگذار کے ہم
منہ میں آئے ہیں خار خار کے ہم
اب بلا لو ہمیں قریب کہیں
تھک گئے زندگی گزار کے ہم
عشق نے کر دیا ہے اہل خزاں
کتنے دلدادہ تھے بہار کے ہم
دنیا داری سے پھیر ہی لائے
اپنے اس دل کو مار مار کے ہم
دنیا والوں کو یاد ہے فرحت
کتنے رسیا رہے ہیں دار کے ہم
آپکی خاک پا سے بھی مولا
خوش ہوئے اپنی جان وار کے ہم
اے شہنشاہو آج تک وارث
محل کے تم رہے مزار کے ہم
فرحت عباس شاہ
(کتاب – دو بول محبت کے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *