وہ اگر دل میں سمانے لگ جائیں

وہ اگر دل میں سمانے لگ جائیں
راستے صاف نظر آنے لگ جائیں
پھر عبادات کے میلے ہر سو
ایک سے ایک سہانے لگ جائیں
اور کیا چاہئیے ہے وقتِ نماز
ہم اگر اشک بہانے لگ جائیں
ان کی خواہش ہو تو اک لمحہ لگے
ورنہ منزل کو زمانے لگ جائیں
ان کی رحمت ہے کہ محفوظ ہیں ہم
ورنہ بے گور ٹھکانے لگ جائیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *