مجھے اشکوں سے رسوائی کا ڈر ہے

مجھے اشکوں سے رسوائی کا ڈر ہے مثل ہے گھر کے بھیدی سے خطر ہے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

میں نے جب درد دل کہا بولے

میں نے جب درد دل کہا بولے بس جی بس چپ رہو ہوا معلوم گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

میں نے پوچھا جو آپ کے ہے کمر

میں نے پوچھا جو آپ کے ہے کمر ہنس کے بولا وہ بت خدا معلوم گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

شکل حوراں اور ہے صورت تمہاری اور ہے

شکل حوراں اور ہے صورت تمہاری اور ہے خاک نسبت دوں کہ نوری اور ناری اور ہے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

وہ باقی فانی جو بڑا کامل تھا

وہ باقی فانی جو بڑا کامل تھا دو روز کے آگے رونق محفل تھا اب خاک پہ اس کے جاکر عبرت سے دیکھ ہے مشت…

ادامه مطلب

حباب آسا ہے اپنا دم لبوں پر

حباب آسا ہے اپنا دم لبوں پر کوئی دم میں ادھر ہے یا ادھر ہے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

یہ کس آشوب جاں کی رہگزر ہے

یہ کس آشوب جاں کی رہگزر ہے کہ ہر نقش قدم اک چشم تر ہے ہمارا حال اب نوع دگر ہے ارے ظالم تجھے کچھ…

ادامه مطلب

جگر کو کر رہی ہے تیغ زخمی

جگر کو کر رہی ہے تیغ زخمی نہیں معلوم یہ کس کی نظر ہے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

آپ نے لطف سے آنسو جو نہ پونچھے ہوتے

آپ نے لطف سے آنسو جو نہ پونچھے ہوتے دیکھتے پھر یہ میرا دیدہ تر کیا کرتا گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

خلد میں دیکھی نہ حور اس نے کبھی

خلد میں دیکھی نہ حور اس نے کبھی جس کو باقی نظر آتا ہے وہ رخ گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

یہیں ہے کام قیامت میں تم سے کام نہیں

یہیں ہے کام قیامت میں تم سے کام نہیں خدا نہیں ہو پیمبر نہیں امام نہیں گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

خوبی و حسن میں یکتا ہے وہ رخ

خوبی و حسن میں یکتا ہے وہ رخ چشم بددور تماشا ہے وہ رخ ختم ہے اوسپہ صفائی دیکھو آئینہ سے بھی مصفا ہے وہ…

ادامه مطلب

انسان خطا ہے تو خطا پوشی

انسان خطا ہے تو خطا پوشی کیا فضل ہے یا غفور تیرا گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

تو بھی سنتا ہے کہ یہ سب تجھے کیا کہتے ہیں

تو بھی سنتا ہے کہ یہ سب تجھے کیا کہتے ہیں کتنے بت کہتے ہیں اور کتنے خدا کہتے ہیں حق یہ ہے زلف کو…

ادامه مطلب

اک شے پسند خاطر اپنے تو یاں نہ آئی

اک شے پسند خاطر اپنے تو یاں نہ آئی باقی جہاں کا دیکھا بازار چلتے چلتے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

کیا آپ ہی عالم میں ہیں شمشیرزن اے واہ

کیا آپ ہی عالم میں ہیں شمشیرزن اے واہ ہر وقت یہ ابرو کا چڑھانا نہیں اچھا گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

بام پر یار کا چہرہ دیکھا

بام پر یار کا چہرہ دیکھا طور پر نور کا شعلہ دیکھا قاصد اتنا ہی تو کہہ دے مجھ سے خط کو پڑھوا کے سنا…

ادامه مطلب

کیا دیں اس کے لبوں سے تشبیہ

کیا دیں اس کے لبوں سے تشبیہ سرخ اتنا نہیں گلاب کا رنگ گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

بس آتے ہی اب روٹھ کے جانا نہیں اچھا

بس آتے ہی اب روٹھ کے جانا نہیں اچھا جانا نہیں اچھا ہے یہ جانا نہیں اچھا پازیب کی آواز سنانا نہیں اچھا سوتے ہوئے…

ادامه مطلب

عالم ہستی میں کیا دم لے بشر اے ہمدمو

عالم ہستی میں کیا دم لے بشر اے ہمدمو آگے اس رہ رو کو منزل اس سے بھاری اور ہے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

تو بھی سنتا ہے کہ یہ سب تجھے کیا کہتے ہیں – 1

تو بھی سنتا ہے کہ یہ سب تجھے کیا کہتے ہیں کتنے بت کہتے ہیں اور کتنے خدا کہتے ہیں گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

گر دیکھے ترے شباب کا رنگ

گر دیکھے ترے شباب کا رنگ بو ہوکے اڑے گلاب کا رنگ گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

تم بتا دو کہ ہے جان تمہیں کیا منظور

تم بتا دو کہ ہے جان تمہیں کیا منظور صاف کہہ دو کہ ہے منظور نہیں یا منظور گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

لطف و ملت کسی کو کیا معلوم

لطف و ملت کسی کو کیا معلوم لذت اس چیز کی ہے نا معلوم کچھ نہ کچھ اس کو ہوگیا معلوم ورنہ یہ بات اس…

ادامه مطلب

کمر اس کی نہیں آتی نظر تک

کمر اس کی نہیں آتی نظر تک نظر اپنی نہیں جاتی کمر تک گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب

میں مجبور الفت وہ مغرور حسن

میں مجبور الفت وہ مغرور حسن ادھر ہے نیاز اور ادھر ناز ہے گردھاری پرشاد باقی

ادامه مطلب