بال جبریل
پرواز
پرواز کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے ستم پہ غم کدۂ رنگ و بو کی ہے بنیاد خدا مجھے بھی اگر بال و…
تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ
تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ ترا گنہ کہ نخیل بلند کا ہے گناہ گلا تو گھونٹ…
خانقاہ
خانقاہ رمز و ایما اس زمانے کے لیے موزوں نہیں اور آتا بھی نہیں مجھ کو سخن سازی کا فن ‘قم باذن اللہ’ کہہ سکتے…
خوشحال خاں کی وصیت
خوشحال خاں کی وصیت قبائل ہوں ملت کی وحدت میں گم کہ ہو نام افغانیوں کا بلند محبت مجھے ان جوانوں سے ہے ستاروں پہ…
ستاروں سے آگے جہاں اور
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی ، زندگی سے…
عرب کے سوز میں ساز عجم
عرب کے سوز میں ساز عجم ہے عرب کے سوز میں ساز عجم ہے حرم کا راز توحید امم ہے تہی وحدت سے ہے اندیشہ…
کریں گے اہل نظر تازہ
کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد مری نگاہ نہیں سوئے کوفہ و بغداد یہ مدرسہ ، یہ…
متاع بے بہا ہے درد و سوز
متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی مقام بندگی دے کر نہ لوں شان…
نصیحت
نصیحت بچہء شاہیں سے کہتا تھا عقاب سالخورد اے تیرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بریں ہے شباب اپنے لہو کی آگ میں جلنے کا…
ہوا نہ زور سے اس کے کوئی
ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک اگرچہ مغربیوں کا جنوں بھی تھا چالاک…
یورپ
یورپ تاک میں بیٹھے ہیں مدت سے یہودی سودخوار جن کی روباہی کے آگے ہیچ ہے زور پلنگ خود بخود گرنے کو ہے پکے ہوئے…
پروانہ اور جگنو
پروانہ اور جگنو پروانہ پروانے کی منزل سے بہت دور ہے جگنو کیوں آتش بے سوز پہ مغرور ہے جگنو جگنو اللہ کا سو شکر…
تھا جہاں مدرسہ شیری و
تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی آج ان خانقہوں میں ہے فقط روباہی نظر آئی نہ مجھے قافلہ سالاروں…
خدائی اہتمام خشک و تر ہے
خدائی اہتمام خشک و تر ہے خدائی اہتمام خشک و تر ہے خداوندا! خدائی درد سر ہے ولیکن بندگی ، استغفراللہ! یہ درد سر نہیں…
دل بیدار فاروقی ، دل
دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری مس آدم کے حق میں کیمیا ہے دل کی بیداری دل…
سنیما
سنیما وہی بت فروشی ، وہی بت گری ہے سنیما ہے یا صنعت آزری ہے وہ صنعت نہ تھی ، شیوۂ کافری تھا یہ صنعت…
عقل گو آستاں سے دور نہیں
عقل گو آستاں سے دور نہیں عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دل بینا بھی کر خدا سے طلب…
کل اپنے مریدوں سے کہا
کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے قیمت میں یہ معنی ہے درناب سے دہ چند…
لہو
لہو اگر لہو ہے بدن میں تو خوف ہے نہ ہراس اگر لہو ہے بدن میں تو دل ہے بے وسواس جسے ملا یہ متاع…
نپولین کے مزار پر
نپولین کے مزار پر راز ہے ، راز ہے تقدیر جہان تگ و تاز جوش کردار سے کھل جاتے ہیں تقدیر کے راز جوش کردار…
ہے یاد مجھے نکتہ سلمان
ہے یاد مجھے نکتہ سلمان خوش آہنگ ہے یاد مجھے نکتہ سلمان خوش آہنگ دنیا نہیں مردان جفاکش کے لیے تنگ چیتے کا جگر چاہیے…
یوں ہاتھ نہیں آتا وہ
یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ یک رنگی و آزادی اے ہمت مردانہ! یا سنجر…
پریشاں ہوکے میری خاک آخر
پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے یارب پھر وہی…
تو ابھی رہ گزر میں ہے ،
تو ابھی رہ گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر تو ابھی رہ گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر مصر و حجاز…
خرد کے پاس خبر کے سوا
خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور…
دم عارف نسیم صبح دم ہے
دم عارف نسیم صبح دم ہے دم عارف نسیم صبح دم ہے اسی سے ریشہ معنی میں نم ہے اگر کوئی شعیب آئے میسر شبانی…
سوار ناقہ و محمل نہیں
سوار ناقہ و محمل نہیں میں سوار ناقہ و محمل نہیں میں نشان جادہ ہوں ، منزل نہیں میں مری تقدیر ہے خاشاک سوزی فقط…
فرشتوں کاگیت
فرشتوں کاگیت عقل ہے بے زمام ابھی ، عشق ہے بے مقام ابھی نقش گر ، ازل! ترا نقش ہے نا تمام ابھی خلق خدا…
کمال ترک نہیں آب و گل سے
کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک ہے تسخیر خاکی و نوری میں ایسے…
مٹا دیا مرے ساقی نے عالم
مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو پلا کے مجھ کو مے لا الہ…
نگاہ فقر میں شان سکندری
نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے خراج کی جو گدا ہو ، وہ قیصری کیا ہے! بتوں…
وہ حرف راز کہ مجھ کو
وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں خدا مجھے نفس جبرئیل دے…
ابلیس کی عرضداشت
ابلیس کی عرضداشت کہتا تھا عزازیل خداوند جہاں سے پرکالہء آتش ہوئی آدم کی کف خاک! جاں لاغر و تن فربہ و ملبوس بدن زیب…
اپنی جولاں گاہ زیر آسماں
اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں آب و گل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا…
پنچاب کے پیرزادوں سے
پنچاب کے پیرزادوں سے حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار اس خاک کے ذروں سے…
تو اے اسیر مکاں! لامکاں
تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں وہ جلوہ گاہ ترے خاک داں سے دور نہیں…
خرد واقف نہیں ہے نیک و
خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے بڑھی جاتی ہے ظالم اپنی حد سے خدا جانے…
دین و سیاست
دین و سیاست کلیسا کی بنیاد رہبانیت تھی سماتی کہاں اس فقیری میں میری خصومت تھی سلطانی و راہبی میں کہ وہ سربلندی ہے یہ…
سیاست
سیاست اس کھیل میں تعیین مراتب ہے ضروری شاطر کی عنایت سے تو فرزیں ، میں پیادہ بیچارہ پیادہ تو ہے اک مہرۂ ناچیز فرزیں…
عبد الرحمن اول کا بویا
عبد الرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت میری آنکھوں کا نور ہے تو میرے دل کا سرور ہے تو اپنی وادی سے…
کمال جوش جنوں میں رہا
کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف خدا کا شکر ، سلامت رہا حرم کا غلاف…
مجھے آہ و فغان نیم شب کا
مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا تھم اے رہرو کہ شاید…
نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و
نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں خرد کھوئی گئی ہے چار سو میں نہ چھوڑ…
وہی اصل مکان و لامکاں ہے
وہی اصل مکان و لامکاں ہے وہی اصل مکان و لامکاں ہے مکاں کیا شے ہے ، انداز بیاں ہے خضر کیونکر بتائے ، کیا…
ابوالعلا معری
ابوالعلا معری کہتے ہیں کبھی گوشت نہ کھاتا تھا معری پھل پھول پہ کرتا تھا ہمیشہ گزر اوقات اک دوست نے بھونا ہوا تیتر اسے…
آزادی افکار
آزادی افکار جو دونی فطرت سے نہیں لائق پرواز اس مرغک بیچارہ کا انجام ہے افتاد ہر سینہ نشیمن نہیں جبریل امیں کا ہر فکر…
پریشاں کاروبار آشنائی
پریشاں کاروبار آشنائی پریشاں کاروبار آشنائی پریشاں تر مری رنگیں نوائی! کبھی میں ڈھونڈتا ہوں لذت وصل خوش آتا ہے کبھی سوز جدائی!
جاوید کے نام – دوم
جاوید کے نام خودی کے ساز میں ہے عمر جاوداں کا سراغ خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ یہ ایک بات کہ…
خرد نے مجھ کو عطا کی نظر
خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ سکھائی عشق نے مجھ کو حدیث رندانہ نہ بادہ…
ذوق و شوق
ذوق و شوق دریغ آمدم زاں ہمہ بوستاں تہی دست رفتن سوئے دوستاں قلب و نظر کی زندگی دشت میں صبح کا سماں چشمہ آفتاب…