پرواز

پرواز کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے ستم پہ غم کدۂ رنگ و بو کی ہے بنیاد خدا مجھے بھی اگر بال و…

ادامه مطلب

تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ

تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ تری نگاہ فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاہ ترا گنہ کہ نخیل بلند کا ہے گناہ گلا تو گھونٹ…

ادامه مطلب

خانقاہ

خانقاہ رمز و ایما اس زمانے کے لیے موزوں نہیں اور آتا بھی نہیں مجھ کو سخن سازی کا فن ‘قم باذن اللہ’ کہہ سکتے…

ادامه مطلب

خوشحال خاں کی وصیت

خوشحال خاں کی وصیت قبائل ہوں ملت کی وحدت میں گم کہ ہو نام افغانیوں کا بلند محبت مجھے ان جوانوں سے ہے ستاروں پہ…

ادامه مطلب

ستاروں سے آگے جہاں اور

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی ، زندگی سے…

ادامه مطلب

عرب کے سوز میں ساز عجم

عرب کے سوز میں ساز عجم ہے عرب کے سوز میں ساز عجم ہے حرم کا راز توحید امم ہے تہی وحدت سے ہے اندیشہ…

ادامه مطلب

کریں گے اہل نظر تازہ

کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد مری نگاہ نہیں سوئے کوفہ و بغداد یہ مدرسہ ، یہ…

ادامه مطلب

متاع بے بہا ہے درد و سوز

متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی مقام بندگی دے کر نہ لوں شان…

ادامه مطلب

نصیحت

نصیحت بچہء شاہیں سے کہتا تھا عقاب سالخورد اے تیرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بریں ہے شباب اپنے لہو کی آگ میں جلنے کا…

ادامه مطلب

ہوا نہ زور سے اس کے کوئی

ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک اگرچہ مغربیوں کا جنوں بھی تھا چالاک…

ادامه مطلب

یورپ

یورپ تاک میں بیٹھے ہیں مدت سے یہودی سودخوار جن کی روباہی کے آگے ہیچ ہے زور پلنگ خود بخود گرنے کو ہے پکے ہوئے…

ادامه مطلب

پروانہ اور جگنو

پروانہ اور جگنو پروانہ پروانے کی منزل سے بہت دور ہے جگنو کیوں آتش بے سوز پہ مغرور ہے جگنو جگنو اللہ کا سو شکر…

ادامه مطلب

تھا جہاں مدرسہ شیری و

تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی آج ان خانقہوں میں ہے فقط روباہی نظر آئی نہ مجھے قافلہ سالاروں…

ادامه مطلب

خدائی اہتمام خشک و تر ہے

خدائی اہتمام خشک و تر ہے خدائی اہتمام خشک و تر ہے خداوندا! خدائی درد سر ہے ولیکن بندگی ، استغفراللہ! یہ درد سر نہیں…

ادامه مطلب

دل بیدار فاروقی ، دل

دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری مس آدم کے حق میں کیمیا ہے دل کی بیداری دل…

ادامه مطلب

سنیما

سنیما وہی بت فروشی ، وہی بت گری ہے سنیما ہے یا صنعت آزری ہے وہ صنعت نہ تھی ، شیوۂ کافری تھا یہ صنعت…

ادامه مطلب

عقل گو آستاں سے دور نہیں

عقل گو آستاں سے دور نہیں عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دل بینا بھی کر خدا سے طلب…

ادامه مطلب

کل اپنے مریدوں سے کہا

کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے قیمت میں یہ معنی ہے درناب سے دہ چند…

ادامه مطلب

لہو

لہو اگر لہو ہے بدن میں تو خوف ہے نہ ہراس اگر لہو ہے بدن میں تو دل ہے بے وسواس جسے ملا یہ متاع…

ادامه مطلب

نپولین کے مزار پر

نپولین کے مزار پر راز ہے ، راز ہے تقدیر جہان تگ و تاز جوش کردار سے کھل جاتے ہیں تقدیر کے راز جوش کردار…

ادامه مطلب

ہے یاد مجھے نکتہ سلمان

ہے یاد مجھے نکتہ سلمان خوش آہنگ ہے یاد مجھے نکتہ سلمان خوش آہنگ دنیا نہیں مردان جفاکش کے لیے تنگ چیتے کا جگر چاہیے…

ادامه مطلب

یوں ہاتھ نہیں آتا وہ

یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ یک رنگی و آزادی اے ہمت مردانہ! یا سنجر…

ادامه مطلب

پریشاں ہوکے میری خاک آخر

پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے یارب پھر وہی…

ادامه مطلب

تو ابھی رہ گزر میں ہے ،

تو ابھی رہ گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر تو ابھی رہ گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر مصر و حجاز…

ادامه مطلب

خرد کے پاس خبر کے سوا

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور…

ادامه مطلب

دم عارف نسیم صبح دم ہے

دم عارف نسیم صبح دم ہے دم عارف نسیم صبح دم ہے اسی سے ریشہ معنی میں نم ہے اگر کوئی شعیب آئے میسر شبانی…

ادامه مطلب

سوار ناقہ و محمل نہیں

سوار ناقہ و محمل نہیں میں سوار ناقہ و محمل نہیں میں نشان جادہ ہوں ، منزل نہیں میں مری تقدیر ہے خاشاک سوزی فقط…

ادامه مطلب

فرشتوں کاگیت

فرشتوں کاگیت عقل ہے بے زمام ابھی ، عشق ہے بے مقام ابھی نقش گر ، ازل! ترا نقش ہے نا تمام ابھی خلق خدا…

ادامه مطلب

کمال ترک نہیں آب و گل سے

کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک ہے تسخیر خاکی و نوری میں ایسے…

ادامه مطلب

مٹا دیا مرے ساقی نے عالم

مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو پلا کے مجھ کو مے لا الہ…

ادامه مطلب

نگاہ فقر میں شان سکندری

نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے خراج کی جو گدا ہو ، وہ قیصری کیا ہے! بتوں…

ادامه مطلب

وہ حرف راز کہ مجھ کو

وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں وہ حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں خدا مجھے نفس جبرئیل دے…

ادامه مطلب

ابلیس کی عرضداشت

ابلیس کی عرضداشت کہتا تھا عزازیل خداوند جہاں سے پرکالہء آتش ہوئی آدم کی کف خاک! جاں لاغر و تن فربہ و ملبوس بدن زیب…

ادامه مطلب

اپنی جولاں گاہ زیر آسماں

اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں آب و گل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا…

ادامه مطلب

پنچاب کے پیرزادوں سے

پنچاب کے پیرزادوں سے حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار اس خاک کے ذروں سے…

ادامه مطلب

تو اے اسیر مکاں! لامکاں

تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں وہ جلوہ گاہ ترے خاک داں سے دور نہیں…

ادامه مطلب

خرد واقف نہیں ہے نیک و

خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے بڑھی جاتی ہے ظالم اپنی حد سے خدا جانے…

ادامه مطلب

دین و سیاست

دین و سیاست کلیسا کی بنیاد رہبانیت تھی سماتی کہاں اس فقیری میں میری خصومت تھی سلطانی و راہبی میں کہ وہ سربلندی ہے یہ…

ادامه مطلب

سیاست

سیاست اس کھیل میں تعیین مراتب ہے ضروری شاطر کی عنایت سے تو فرزیں ، میں پیادہ بیچارہ پیادہ تو ہے اک مہرۂ ناچیز فرزیں…

ادامه مطلب

عبد الرحمن اول کا بویا

عبد الرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت میری آنکھوں کا نور ہے تو میرے دل کا سرور ہے تو اپنی وادی سے…

ادامه مطلب

کمال جوش جنوں میں رہا

کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف خدا کا شکر ، سلامت رہا حرم کا غلاف…

ادامه مطلب

مجھے آہ و فغان نیم شب کا

مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا تھم اے رہرو کہ شاید…

ادامه مطلب

نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و

نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں خرد کھوئی گئی ہے چار سو میں نہ چھوڑ…

ادامه مطلب

وہی اصل مکان و لامکاں ہے

وہی اصل مکان و لامکاں ہے وہی اصل مکان و لامکاں ہے مکاں کیا شے ہے ، انداز بیاں ہے خضر کیونکر بتائے ، کیا…

ادامه مطلب

ابوالعلا معری

ابوالعلا معری کہتے ہیں کبھی گوشت نہ کھاتا تھا معری پھل پھول پہ کرتا تھا ہمیشہ گزر اوقات اک دوست نے بھونا ہوا تیتر اسے…

ادامه مطلب

آزادی افکار

آزادی افکار جو دونی فطرت سے نہیں لائق پرواز اس مرغک بیچارہ کا انجام ہے افتاد ہر سینہ نشیمن نہیں جبریل امیں کا ہر فکر…

ادامه مطلب

پریشاں کاروبار آشنائی

پریشاں کاروبار آشنائی پریشاں کاروبار آشنائی پریشاں تر مری رنگیں نوائی! کبھی میں ڈھونڈتا ہوں لذت وصل خوش آتا ہے کبھی سوز جدائی!

ادامه مطلب

جاوید کے نام – دوم

جاوید کے نام خودی کے ساز میں ہے عمر جاوداں کا سراغ خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ یہ ایک بات کہ…

ادامه مطلب

خرد نے مجھ کو عطا کی نظر

خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ سکھائی عشق نے مجھ کو حدیث رندانہ نہ بادہ…

ادامه مطلب

ذوق و شوق

ذوق و شوق دریغ آمدم زاں ہمہ بوستاں تہی دست رفتن سوئے دوستاں قلب و نظر کی زندگی دشت میں صبح کا سماں چشمہ آفتاب…

ادامه مطلب