چوٹ دشمن پہ بھی پڑتی ہے

چوٹ دشمن پہ بھی پڑتی ہے تو رو پڑتے ہیں
خاک لڑ پائیں گے احساس کے مارے ہوئے لوگ
کسی گمنام سے دربار پہ جا بیٹھیں گے
تیری دنیا سے بھی تھک ہار کے ہارے ہوئے لوگ
اب تو مجبور ہیں جو نام ملے رکھ لیں گے
ہاں مگر عرشِ معلی سے اُتارے ہوئے لوگ
ہم پہ تم جبر کرو گے تو کرو گے کیا جبر
ہم تو ہیں عشق کی راہوں سے گزارے ہوئے لوگ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *