میں خاک زاد! ترے نام پر

میں خاک زاد! ترے نام پر فدا ہو کر
فلک نشین چلا تیری خاکِ پا ہو کر
کسی کو چین نہیں تاج و تخت کے ہوتے
کسی نے راج کیا ملک پر گدا ہو کر
یہ میرا حوصلہ کہ مجھ بشر نے درد سہے
ترا کرم کہ دیے تُو نے دکھ خدا ہو کر
میں اپنے آپ سے کیوں اس قدر ہُوا مانوس
مجھے ملال نہیں اُس سے بھی جدا ہو کر
وہ وقت اچھا تھا جب لوگ ساتھ بیٹھتے تھے
کسی بھی طمع یا لالچ سے ماورا ہو کر
ہر ایک شخص کو اپنی پڑی ہوئی ہے وقارؔ
کوئی کسی کا نہیں درد آشنا ہو کر
*
تیرے سینے پہ دم کروں مری جان
تُو بہت بے سکون لگتی ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *