عشق لوہو پی گیا سب تن میں ہے سو درد درد

عشق لوہو پی گیا سب تن میں ہے سو درد درد
پھول میری خاک سے نکلیں گے بھی تو زرد زرد
کب مری شب کو سحر ہے ایک بدحالی کے بیچ
جانتا ہوں صبح ہے ہوتا ہوں جب میں سرد سرد
کارواں در کارواں یاں سے چلے جاتے ہیں لوگ
ہر طرف اس خاکداں میں دیکھتے ہیں گرد گرد
مرد و زن سب ہیں نہ پیر دیر و دخت تاک سے
یہ غلط فہمی ہے ہر زن زن ہے یا ہر مرد مرد
دفتر اعمال میرا بھول جاویں میرؔ کاش
ہے قیامت اس جریدے کو جو دیکھیں فرد فرد
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *