آنکھوں کی قسم ہم نے تجھے دل میں بسایا

آنکھوں کی قسم ہم نے تجھے دل میں بسایا
راتوں کی قسم ہم نے عبادت تری کی ہے
اظہار کی آزادی سمجھتے رہے ہم تو
بولے تو زباں کیل کے رکھ دی گئی اپنی
پیڑوں پہ سجانے لگے انسان ثقافت
سڑکوں پہ اتر آئے ہیں حیران پرندے
آپس میں بہت گہرا ہے ان تینوں کا رشتہ
جب موت کراہے گی تو تڑپیں گے دل و جاں
ویران گزر گاہوں کا عالم تو ذرا دیکھ
تیروں کی طرح کیسے اتر جاتی ہیں دل میں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *