گُل کی پتوں کی ہر اک خار کی آنکھیں دیکھو

گُل کی پتوں کی ہر اک خار کی آنکھیں دیکھو
آج دکھ میں ہیں تو بازار کی آنکھیں دیکھو
بے سبب بھی کبھی بھیگی ہے ہوا صحرا میں
جاؤ دیکھو کسی بیمار کی آنکھیں دیکھو
جانے والے کی کوئی بات نہ پوچھو مجھ سے
میرے گھر کے در و دیوار کی آنکھیں دیکھو
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *