رات رانی کی طرح ہنستی ہے

رات رانی کی طرح ہنستی ہے
رات رانی کی طرح ہنستی ہے
کھیلتی ہے میری بے چینی سے
اس کو معلوم ہے تم آؤ گی
رات خوش ہے تیرے بالوں سے نکھارے گی بدن
چاند کا ہجر بدل ڈالے گی چہرے سے ترے
رات مسکاتی بھی ہے
تیری پلکوں سے سجائے گی
کسی شوخ ستارے کا رُوپیلا کالر
رات رانی کی طرح ہنستی
اور مجھے غور سے تکتی ہے
اور مجھے کرتی ہے بدنام زمانے بھر میں!
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اور تم آؤ)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *