مٹھاس

مٹھاس
رات رنگیلی جھلمل بتیاں جلا جلا کر
چھیڑے من کے تار
سانوریا کے رنگ نرالے کر کر یاد ہنسے
رات رنگیلی کر کر یاد ہنسے
گاگریا سے بھری ہوئی لچکیلی چال کے چلن پکارے
بانسریا کے سُر میں جیسے کوئی گیت بَسے
سانوریا کی آنکھوں کے مہتابوں کو دل چھو کر آئے
جیسے پھُل جھڑیاں سی پھوٹیں
اندر اندر
اندر اندر بالموا کی خوشبو مہکے
مہکے پریت پیار
رات رنگیلی جھلمل بتیاں جلا جلا کے
چھیڑے من کے تار
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *