ہم بھی کچھ کم نہیں حجاب میں خوش

ہم بھی کچھ کم نہیں حجاب میں خوش
کوئی رہتا ہے گر نقاب میں خوش
ایک جیون کے بعد فرحت جی
آج آئے نظر کتاب میں خوش
ہر کوئی اپنی زندگی چاہے
تشنگی ہے مری سراب میں خوش
اس کا تو حسن ماند پڑتا ہے
چاند کیسے رہے سحاب میں خوش
ہم اذیت پسند تھے ہی نہیں
اور وہ تھا بہت عذاب میں خوش
آج ہم پر عجیب مستی ہے
وہ نظر آ گیا ہے خواب میں خوش
ہم نے بھی رسمی طور پر پوچھا
اس نے بھی کہہ دیا جواب میں خوش
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *