یار تو یار ہوا کرتے ہیں

یار تو یار ہوا کرتے ہیں
آزمانے کی ضرورت کیا ہے
یہ بتا دل میں تمہارے آخر
میرے بارے میں کدورت کیا ہے
اس قدر خوف سے بچنے کے لیے
کوئی بتلائے کہ صورت کیا ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – تیرے کچھ خواب)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *