میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
والیِ الور کی سالگرہ پر
والیِ الور کی سالگرہ پر گئی ہیں سال کے رشتے میں بیس بار گرہ ابھی حساب میں باقی ہیں سو ہزار گرہ گرہ کی ہے…
ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا
ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا نہ ہو مرنا تو جینے کا مزا کیا تجاہل پیشگی سے…
ہر قدم دوریِ منزل ہے نمایاں مجھ سے
ہر قدم دوریِ منزل ہے نمایاں مجھ سے ہر قدم دوریِ منزل ہے نمایاں مجھ سے میری [1] رفتار سے بھاگے ہے، بیاباں مجھ سے…
نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزۂ خط سے
نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزۂ خط سے نہ لیوے گر خسِ جَوہر طراوت سبزۂ خط سے لگا دے [1] خانۂ آئینہ میں رُوئے…
نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ
نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں انتظارِ ساغر کھینچ “کمالِ گرمیِ سعیِ [1] تلاشِ…
منقبتِ حیدری
منقبتِ حیدری سازِ یک ذرّہ نہیں فیضِ چمن سے بیکار سایۂ لالۂ بےداغ سویدائے بہار مستیِ بادِ صبا سے ہے بہ عرضِ سبزہ ریزۂ شیشۂ…
مدح نصرت الملک بہادر
مدح نصرت الملک بہادر نُصرت الملک بہادُر مجھے بتلا کہ مجھے تجھ سے جو اتنی اِرادت ہے تو کس بات سے ہے؟ گرچہ تُو وہ…
مت مردُمکِ دیده میں سمجھو یہ نگاہیں
مت مردُمکِ دیده میں سمجھو یہ نگاہیں مت مردُمکِ دیده میں سمجھو یہ نگاہیں ہیں جمع سُویدائے دلِ چشم میں آہیں
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئ جا کا
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئ جا کا گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئ جا کا گہر میں محو ہوا اضطراب…
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے جس میں کہ ایک بیضۂ مور آسمان ہے ہے…
کُنج میں بیٹھا رہوں یوں پَر کھلا
کُنج میں بیٹھا رہوں یوں پَر کھلا کاشکے ہوتا قفس کا در کھلا ہم پکاریں، اور کھلے، یوں کون جائے یار کا دروازہ پاویں گر…
کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس
کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس [1] کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس تونبے بو دیجیے مے خانے کی…
عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا
عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا گراک ادا ہو تو اُسے اپنی قضا کہوں حلقے…
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا یا رب نفس غبار ہے کس جلوہ گاہ کا؟…
شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا
شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا غالبؔ ایسے گنج کو عیاں یہی ویرانہ تھا
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی مجھ پہ کیا گُزرے گی، اتنے روز…
زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام
زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام تجھ کو کس نے کہا کہ ہو بدنام؟ مے ہی پھر…
دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک
دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک وضع میں گو…
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ آخر اس درد کی دوا کیا ہے؟ ہم ہیں مشتاق اور وہ بےزار…
درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا
درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا میں نہ اچھا ہوا، برا نہ ہوا جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو…
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے اس سے میرا مہِ خورشید جمال اچّھا ہے بوسہ…
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی تو فسردگی نہاں ہے بہ کمینِ بے…
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو مجھ کو بھی…
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا دل، جگر تشنۂ فریاد آیا دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر…
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا جنونِ برق نشتر ہے رگِ ابرِ…
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے کھِل گئی ماندِ گلُ سوَ جا سے دیوارِ چمن اُلفتِ گل سے غلط…
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے [1] اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے مگر ایک شعر میں…
اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں
اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں کہ ہے سر…
آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے طاقتِ بیدادِ انتظار نہیں ہے دیتے ہیں جنّت حیاتِ…
یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا
یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا یک ذرۂ زمیں نہیں بے کار باغ کا یاں جادہ بھی فتیلہ ہے لالے کے داغ کا…
واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار
واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار واں اس کو ہولِ دل ہے تو یاں میں ہوں شرمسار یعنی یہ میری…
ہوں میں بھی تماشائیِ نیرنگِ تمنا
ہوں میں بھی تماشائیِ نیرنگِ تمنا ہوں میں بھی تماشائیِ نیرنگِ تمنا مطلب نہیں کچھ اس سے کہ مطلب ہی بر آوے [1] 1. آئے۔…
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے تمہیں کہو کہ…
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز نہ [1] گل نغمہ ہوں نہ پردۂ ساز میں ہوں اپنی شکست کی آواز تو اور آرائشِ خمِ…
نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا
نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا شوخیِ نیرنگ، صیدِ وحشتِ طاؤس ہے دام، سبزے میں ہے…
منقبت (حضرت علی کے لیے)
منقبت (حضرت علی کے لیے) دہر جُز جلوۂ یکتائیِ معشوق نہیں ہم کہاں ہوتے اگر حسن نہ ہوتا خود بیں بے دلی ہائے تماشا کہ…
مدحِ دوم شاہ
مدحِ دوم شاہ صبح دم دروازۂ خاور کھلا مہرِ عالمتاب کا منظر کھلا خسروِ انجم کے آیا صرف میں شب کو تھا گنجینۂ گوہر کھلا…
لطفِ نظّارۂ قاتِل دمِ بسمل آئے
لطفِ نظّارۂ قاتِل دمِ بسمل آئے لطفِ نظّارۂ قاتِل دمِ بسمل آئے جان جائے تو بلا سے، پہ کہیں دِل آئے ان کو کیا علم…
گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وہ یک قلم
گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وہ یک قلم گوڑگانویں کی ہے جتنی رعیّت، وہ یک قلم عاشق ہے اپنے حاکمِ عادل کے نام کی سو…
کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر
کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر کیوں جل گیا نہ، تابِ رخِ یار دیکھ کر جلتا ہوں اپنی طاقتِ دیدار دیکھ کر…
کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں
کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں کل کے لئے کر آج نہ خسّت شراب میں یہ سُوء ظن ہے ساقئ کوثر کے…
قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا
قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا خطِّ جامِ مے سراسر رشتۂ گوہر ہوا…
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا
عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا عہدے سے مدحِ ناز کے باہر نہ آ سکا گر اک ادا ہو تو اُسے اپنی…
طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا
طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا طاوس در رکاب ہے ہر ذرّه آه کا یا رب نفس غبار ہے کس جلوه گاه کا؟…
شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے
شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے شفق بدعوئِ عاشق گواهِ رنگیں ہے کہ ماه دزدِ حنائے کفِ نگاریں ہے کرے ہے باده، ترے لب سے،…
سہرے
سہرے خوش ہو اَے بخت کہ ہے آج تِرے سر سہرا [1] خوش ہو اَے بخت کہ ہے آج تِرے سر سہرا باندھ شہزادہ [2]…
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک [1] کیا مزا ہوتا، اگر پتھر میں بھی ہوتا…
دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے
دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے دیکھنا قسمت کہ آپ اپنے پہ رشک آ جائے ہے میں اسے دیکھوں، بھلا کب…
دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں
دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں دھوتا ہوں جب میں پینے کو اس سیم تن کے پاوں رکھتا ہے ضد…
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں
دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں…