ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ یعنی

ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ یعنی ہمارے دوستوں کے بے وفا ہونے کا وقت آیا ہری چند اختر

ادامه مطلب

جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے

جہاں تجھ کو بٹھا کر پوجتے ہیں پوجنے والے وہ مندر اور ہوتے ہیں شوالے اور ہوتے ہیں دہان زخم سے کہتے ہیں جن کو…

ادامه مطلب

فکر عقبیٰ ہے مجھے خواہش دنیا ہے مجھے

فکر عقبیٰ ہے مجھے خواہش دنیا ہے مجھے عیش کی دھن ہے مجھے موت کا دھڑکا ہے مجھے موت کہتے ہیں جسے ضبط کی تکمیل…

ادامه مطلب

جس زمیں پر ترا نقش کف پا ہوتا ہے

جس زمیں پر ترا نقش کف پا ہوتا ہے ایک اک ذرہ وہاں قبلہ نما ہوتا ہے کاش وہ دل پہ رکھے ہاتھ اور اتنا…

ادامه مطلب

کسی کے حسن عالم تاب کی تنویر کے صدقے

کسی کے حسن عالم تاب کی تنویر کے صدقے کسی بد بخت کی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی مروت کی ادا پر بند آنکھیں کر…

ادامه مطلب

ٹپک لے خون ارمانوں کا آنکھوں سے ذرا ٹھہرو

ٹپک لے خون ارمانوں کا آنکھوں سے ذرا ٹھہرو مری لٹتی ہوئی رنگیں جوانی دیکھتے جاؤ ہری چند اختر

ادامه مطلب

کلیوں کا تبسم ہو کہ تم ہو کہ صبا ہو

کلیوں کا تبسم ہو کہ تم ہو کہ صبا ہو اس رات کے سناٹے میں کوئی تو صدا ہو یوں جسم مہکتا ہے ہوائے گل…

ادامه مطلب

اب آپ آ گئے ہیں تو آتا نہیں ہے یاد

اب آپ آ گئے ہیں تو آتا نہیں ہے یاد ورنہ ہمیں کچھ آپ سے کہنا ضرور تھا ہری چند اختر

ادامه مطلب

ہمارا ذکر دشمن کی زبانی دیکھتے جاؤ

ہمارا ذکر دشمن کی زبانی دیکھتے جاؤ فسانہ بن گئی ساری کہانی دیکھتے جاؤ ذرا اک چھیڑ دو زاہد سے قصے حور و غلماں کے…

ادامه مطلب

ابھی تو یہی دیکھنا چاہتا ہوں

ابھی تو یہی دیکھنا چاہتا ہوں نہیں چاہتا ان کو یا چاہتا ہوں وہ کہتے ہیں تم مجھ سے کیا چاہتے ہو یہی کچھ تو…

ادامه مطلب

نعمتوں کو دیکھتا ہے اور ہنس دیتا ہے دل

نعمتوں کو دیکھتا ہے اور ہنس دیتا ہے دل محو حیرت ہوں کہ آخر کیا ہے میرے دل کے پاس ہری چند اختر

ادامه مطلب

امیدوں سے دل برباد کو آباد کرتا ہوں

امیدوں سے دل برباد کو آباد کرتا ہوں مٹانے کے لیے دنیا نئی ایجاد کرتا ہوں ہری چند اختر

ادامه مطلب

غرور ضبط سے آہ و فغاں تک بات آ پہنچی

غرور ضبط سے آہ و فغاں تک بات آ پہنچی ہوس نے کیا کیا دل سے زباں تک بات آ پہنچی سکون دل سے ناقوس…

ادامه مطلب

سنا کر حال قسمت آزما کر لوٹ آئے ہیں – 1

سنا کر حال قسمت آزما کر لوٹ آئے ہیں انہیں کچھ اور بیگانہ بنا کر لوٹ آئے ہیں پھر اک ٹوٹا ہوا رشتہ پھر اک…

ادامه مطلب

سنا کر حال قسمت آزما کر لوٹ آئے ہیں

سنا کر حال قسمت آزما کر لوٹ آئے ہیں انہیں کچھ اور بیگانہ بنا کر لوٹ آئے ہیں پھر اک ٹوٹا ہوا رشتہ پھر اک…

ادامه مطلب

فریب آرزو اب تو نہ دے اے مرگ مایوسی

فریب آرزو اب تو نہ دے اے مرگ مایوسی ہم امیدوں کی اک دنیا لٹا کر لوٹ آئے ہیں ہری چند اختر

ادامه مطلب

زندگی بھر دہر کی نیرنگیاں دیکھا کئے

زندگی بھر دہر کی نیرنگیاں دیکھا کئے گردش ایام و دور آسماں دیکھا کئے ہم اسیران قفس کی ہائے رے مجبوریاں سامنے آنکھوں کے جلتا…

ادامه مطلب

شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا

شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا انہیں دیکھا تو زاہد نے…

ادامه مطلب

خداوندا پھر آخر کیا تمنا ہے مرے دل کی

خداوندا پھر آخر کیا تمنا ہے مرے دل کی وہ پہلو میں بھی ہیں لیکن پریشانی نہیں جاتی ہری چند اختر

ادامه مطلب

جی کو روگ لگا بیٹھا جی کے روگ سے مرتا ہوں

جی کو روگ لگا بیٹھا جی کے روگ سے مرتا ہوں اس میں کسی سے شکوہ کیا اپنی کرنی بھرتا ہوں ترک گناہ اے واعظ…

ادامه مطلب

جی کو روگ لگا بیٹھا جی کے روگ سے مرتا ہوں – 1

جی کو روگ لگا بیٹھا جی کے روگ سے مرتا ہوں اس میں کسی سے شکوہ کیا اپنی کرنی بھرتا ہوں ہری چند اختر

ادامه مطلب

جو ٹھوکر ہی نہیں کھاتے وہ سب کچھ ہیں مگر

جو ٹھوکر ہی نہیں کھاتے وہ سب کچھ ہیں مگر واعظ وہ جن کو دست رحمت خود سنبھالے اور ہوتے ہیں ہری چند اختر

ادامه مطلب