تشنہ کامی کی سزا دو تو مزا آ جائے

تشنہ کامی کی سزا دو تو مزا آ جائے
تم ہمیں زہر پلا دو تو مزہ آجائے
میر محفل بنے بیٹھے ہیں بڑے ناز سے ہم
ہمیں محفل سے اٹھا دو تو مزہ آجائے
تم نے احسان کیا تھا جو ہمیں چاہا تھا
اب وہ احسان جتا دو تو مزہ آجائے
اپنے یوسف کو زلیخا کی طرح تم بھی کبھی
کچھ حسینوں سے ملا دو تو مزہ آجائے
چین پڑتا ہی نہیں ہے تمہیں اب میرے بغیر
اب جو تم مجھ کو گنوا دو تو مزہ آجائے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *