میر تقی میر
زردی عشق سے ہے تن زار بد نمود
زردی عشق سے ہے تن زار بد نمود اب میں ہوں جیسے دیر کا بیمار بد نمود بے برگی بے نوائی سے ہیں عشق میں…
رہے خیال تنک ہم بھی رو سیاہوں کا
رہے خیال تنک ہم بھی رو سیاہوں کا لگے ہو خون بہت کرنے بے گناہوں کا نہیں ستارے یہ سوراخ پڑ گئے ہیں تمام فلک…
رنج و غم آئے بیشتر درپیش
رنج و غم آئے بیشتر درپیش راہ رفتن ہے اب مگر درپیش مرگ فرہاد سے ہوا بدنام ہے خجالت سے تیشہ سردرپیش یار آنکھوں تلے…
رفتۂ عشق کیا ہوں میں اب کا
رفتۂ عشق کیا ہوں میں اب کا جا چکا ہوں جہان سے کب کا لوگ جب ذکر یار کرتے ہیں دیکھ رہتا ہوں دیر منھ…
راضی ہوں گو کہ بعد از صد سال و ماہ دیکھوں
راضی ہوں گو کہ بعد از صد سال و ماہ دیکھوں اکثر نہیں تو تجھ کو میں گاہ گاہ دیکھوں جی انتظار کش ہے آنکھوں…
دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اک جھلک
دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اک جھلک جاتی نہیں ہے اشک کی رخسار کے ڈھلک یارب اک اشتیاق نکلتا ہے چال سے ملتے…
دیر بد عہد وہ جو یار آیا
دیر بد عہد وہ جو یار آیا دور سے دیکھتے ہی پیار آیا بیقراری نے مار رکھا ہمیں اب تو اس کے تئیں قرار آیا…
دنیا کی قدر کیا جو طلبگار ہو کوئی
دنیا کی قدر کیا جو طلبگار ہو کوئی کچھ چیز مال ہو تو خریدار ہو کوئی کیا ابر رحمت اب کے برستا ہے لطف سے…
دل گئے آفت آئی جانوں پر
دل گئے آفت آئی جانوں پر یہ فسانہ رہا زبانوں پر عشق میں ہوش و صبر سنتے تھے رکھ گئے ہاتھ سو تو کانوں پر…
دل کی تڑپ نے ہلاک کیا ہے دھڑکے نے اس کے اڑائی خاک
دل کی تڑپ نے ہلاک کیا ہے دھڑکے نے اس کے اڑائی خاک خشک ہوا خون اشک کے بدلے ریگ رواں سی آئی خاک صورت…
دل عشق میں خوں دیکھا آنکھوں کو گیا دیکھا
دل عشق میں خوں دیکھا آنکھوں کو گیا دیکھا پیغمبر کنعاں نے دیکھا نہ کہ کیا دیکھا مجروح ہے سب سینہ تس پر ہے نمک…
دل خوں ہے جگر داغ ہے رخسار ہے زرد
دل خوں ہے جگر داغ ہے رخسار ہے زرد حسرت سے گلے لگنے کی چھاتی میں ہے درد تنہائی و بیکسی و صحراگردی آنکھوں میں…
دل تجھ پہ جلے نہ کیونکے میرا بے تاب
دل تجھ پہ جلے نہ کیونکے میرا بے تاب یاں تجھ کو توقع ہے کہ لاتا ہے جواب واں ان نے شراب پی کے مستی…
دست بستہ کام ناخن کر گئے
دست بستہ کام ناخن کر گئے سب خراشوں ہی سے جبہے بھر گئے بت کدے سے تو چلے کعبے ولے دس قدم ہم دل کو…
دامان کوہ میں جو میں ڈاڑھ مار رویا
دامان کوہ میں جو میں ڈاڑھ مار رویا اک ابر واں سے اٹھ کر بے اختیار رویا پڑتا نہ تھا بھروسا عہد وفائے گل پر…
خوبرو سب کی جان ہوتے ہیں
خوبرو سب کی جان ہوتے ہیں آرزوئے جہان ہوتے ہیں گوش دیوار تک تو جا نالے اس میں گل کو بھی کان ہوتے ہیں کبھو…
اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ
اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ ہم تک نہیں پہنچتی گل کی خبر عطر کچھ ذوق خبر میں ہم تو بے ہوش…
خبر نہ تھی تجھے کیا میرے دل کی طاقت کی
خبر نہ تھی تجھے کیا میرے دل کی طاقت کی نگاہ چشم ادھر تو نے کی قیامت کی انھوں میں جو کہ ترے محو سجدہ…
حال نہیں ہے دل میں مطلق شور و فغاں رسوائی ہے
حال نہیں ہے دل میں مطلق شور و فغاں رسوائی ہے یار گیا مجلس سے دیکھیں کس کس کی اب آئی ہے آنکھیں مل کر…
چمن یار تیرا ہوا خواہ ہے
چمن یار تیرا ہوا خواہ ہے گل اک دل ہے جس میں تری چاہ ہے سراپا میں اس کے نظر کر کے تم جہاں دیکھو…
چلو چمن میں جو دل کھلے ٹک بہم غم دل کہا کریں گے
چلو چمن میں جو دل کھلے ٹک بہم غم دل کہا کریں گے طیور ہی سے بَکا کریں گے گلوں کے آگے بُکا کریں گے…
چاہ میں جور ہم پہ کم نہ ہوا
چاہ میں جور ہم پہ کم نہ ہوا عاشقی کی تو کچھ ستم نہ ہوا فائدہ کیا نماز مسجد کا قد ہی محراب سا جو…
جی چاہے مل کسو سے یا سب سے تو جدا رہ
جی چاہے مل کسو سے یا سب سے تو جدا رہ پر ہوسکے تو پیارے ٹک دل کا آشنا رہ کل بے تکلفی میں لطف…
جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا
جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا ہر بال اس کے تن پہ ہے موجب وبال کا عزت علیؓ کی قدر علیؓ کی بہت…
جہاں اب خار زاریں ہو گئی ہیں
جہاں اب خار زاریں ہو گئی ہیں یہیں آگے بہاریں ہو گئی ہیں جنوں میں خشک ہو رگ ہائے گردن گریباں کی سی تاریں ہو…
جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا
جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا دیواں میں شعر گر نہیں نعت رسولؐ کا حق کی طلب ہے کچھ تو محمدؐ پرست ہو…
جدائی تا جدائی فرق ہے ملتے بھی ہیں آ کر
جدائی تا جدائی فرق ہے ملتے بھی ہیں آ کر فراق ایسا نہیں ہوتا کہ پھر آتے نہیں جا کر اگرچہ چپ لگی ہے عاشقی…
جب سے اس بے وفا نے بال رکھے
جب سے اس بے وفا نے بال رکھے صید بندوں نے جال ڈال رکھے ہاتھ کیا آوے وہ کمر ہے ہیچ یوں کوئی جی میں…
جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم
جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم پر مل چلا کرو بھی کسو خستہ جاں سے تم ہم اپنی چاک جیب کو…
ٹک پاس آ کے کیسے صرفے سے ہیں کشیدہ
ٹک پاس آ کے کیسے صرفے سے ہیں کشیدہ گویا کہ ہیں یہ لڑکے پیر زمانہ دیدہ اب خاک تو ہماری سب سبز ہو چلی…
تم تو اے مہرباں انوٹھے نکلے
تم تو اے مہرباں انوٹھے نکلے جب آن کے پاس بیٹھے روٹھے نکلے کیا کہیے وفا ایک بھی وعدہ نہ کیا سچ یہ ہے کہ…
تری پلکیں چبھتی نظر میں بھی ہیں
تری پلکیں چبھتی نظر میں بھی ہیں یہ کانٹے کھٹکتے جگر میں بھی ہیں رہے پھرتے دریا میں گرداب سے وطن میں بھی ہیں ہم…
تجھ بن اے نوبہار کے مانند
تجھ بن اے نوبہار کے مانند چاک ہے دل انار کے مانند پہنچی شاید جگر تک آتش عشق اشک ہیں سب شرار کے مانند کو…
پیغمبر حق کہ حق دکھایا اس کا
پیغمبر حق کہ حق دکھایا اس کا معراج ہے کمترین پایہ اس کا سایہ جو اسے نہ تھا یہ باعث ہے گا کل حشر کو…
پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا
پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا مستی میں میری تھا یاں اک شور اور شرابا حکمت ہے کچھ جو گردوں یکساں پھرا کرے ہے چلتا…
پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ
پرپیچ بہت ہے شکن زلف سیاہ وارفتہ نہ رہ اس کا دلا بے گہ و گاہ دیوانگی کرنے کی جگہ بھی ٹک دیکھ جا ملتی…
بے یار ہوں بیکس ہوں آگاہ نہیں کوئی
بے یار ہوں بیکس ہوں آگاہ نہیں کوئی بے غم کرو خوں ریزی خوں خواہ نہیں کوئی کیا تنگ مخوف ہے اس نیستی کا رستہ…
بود نقش و نگار سا ہے کچھ
بود نقش و نگار سا ہے کچھ صورت اک اعتبار سا ہے کچھ یہ جو مہلت جسے کہیں ہیں عمر دیکھو تو انتظار سا ہے…
بنی تھی کچھ اک اس سے مدت کے بعد
بنی تھی کچھ اک اس سے مدت کے بعد سو پھر بگڑی پہلی ہی صحبت کے بعد جدائی کے حالات میں کیا کہوں قیامت تھی…
بزم میں منھ ادھر کریں کیوں کر
بزم میں منھ ادھر کریں کیوں کر اور نیچی نظر کریں کیوں کر یوں بھی مشکل ہے ووں بھی مشکل ہے سر جھکائے گذر کریں…
بتوں سے آنکھ کیوں میں نے لڑائی
بتوں سے آنکھ کیوں میں نے لڑائی طرف ہے مجھ سے اب ساری خدائی نرا دھوکا ہی ہے دریائے ہستی نہیں کچھ تہ سے تجھ…
باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات
باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات اس لب و لہجے پر بلبل کو اس کے آگے نہ آئی بات دور…
ایک پرواز کو بھی رخصت صیاد نہیں
ایک پرواز کو بھی رخصت صیاد نہیں ورنہ یہ کنج قفس بیضۂ فولاد نہیں شیخ عزلت تو تہ خاک بھی پہنچے گی بہم مفت ہے…
اے نوخط ایک دن ہے جھگڑا ہمارے تیرے
اے نوخط ایک دن ہے جھگڑا ہمارے تیرے سبزی بہت لگی ہے منھ سے پیارے تیرے حیران حال عاشق ہو گی اجل پہنچ کر کیا…
اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا
اے تو کہ یاں سے عاقبت کار جائے گا غافل نہ رہ کہ قافلہ اک بار جائے گا موقوف حشر پر ہے سو آتے بھی…
آہ وہ عاشق ستم ترک جفا کرتا نہیں
آہ وہ عاشق ستم ترک جفا کرتا نہیں اور مطلق اب دماغ اپنا وفا کرتا نہیں بات میں غیروں کو چپ کر دوں ولیکن کیا…
آنکھوں کی طرف گوش کی در پردہ نظر ہے
آنکھوں کی طرف گوش کی در پردہ نظر ہے کچھ یار کے آنے کی مگر گرم خبر ہے یہ راہ و روش سرو گلستاں میں…
الٰہی کہاں منھ چھپایا ہے تو نے
الٰہی کہاں منھ چھپایا ہے تو نے ہمیں کھو دیا ہے تری جستجو نے جو خواہش نہ ہوتی تو کاہش نہ ہوتی ہمیں جی سے…
اگر راہ میں اس کی رکھا ہے گام
اگر راہ میں اس کی رکھا ہے گام گئے گذرے خضر علیہ السلام دہن یار کا دیکھ چپ لگ گئی سخن یاں ہوا ختم حاصل…