جس طرح غم سے غم ہے وابستہ

جس طرح غم سے غم ہے وابستہ
یوں ستم سے ستم ہے وابستہ
مجھ کو خواہش ہی نہیں جینے کی
تیری مرضی سے ہے دم وابستہ
کاش کچھ میری دعاؤں سے بھی ہو
میرے مولا کا کرم وابستہ
تیری خوشیوں سے ہیں خوشیاں لیکن
میری خوشیوں سے الم وابستہ
میں تو اس بات کا قائل ہوں کہ ہو
روح سے دیدہءِ نم وابستہ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اے عشق ہمیں آزاد کرو)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *