کتنی حسین شام تھے تم

کتنی حسین شام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
تم تو ہمارے نام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
آتے تھے جب تو آتی تھی خوشبو نصیب سے
خوشیوں کا تم پیام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
اب کس پہ حق جتاؤں میں اپنا کسے کہوں؟
تم ہی مرے تمام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
تم کر گئے نا درہم و برہم خود اپنا آپ
تم جو مرا نظام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
جو کچھ بھی تھے وہ میری ہی خاطر تھے سب کا سب
تم خاص تھے یا عام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
ثابت ہوا جہان میں ہر شے ہے عارضی
تم جو مجھے دوام تھے، تم کیوں چلے گئے؟
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *