تظلم کہ کھینچے الم پر الم

تظلم کہ کھینچے الم پر الم
ترحم کہ مت کر ستم پر ستم
علم بازی آہ جانکاہ ہے
رہے ٹوٹتے ہی علم پر علم
جو سو سر کے ہو آؤ مانوں نہ میں
عبث کھاتے ہو تم قسم پر قسم
کئی بار آنا ادھر لطف سے
عطا پر عطا ہے کرم پر کرم
خطرناک تھی وادی عشق میرؔ
گئے اس پہ بھی ہم قدم پر قدم
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *