راہ کی بات کہیں ہم کس سے بے تہ یاں اکثر ہیں لوگ

راہ کی بات کہیں ہم کس سے بے تہ یاں اکثر ہیں لوگ
سرگرم بے راہ روی ہیں خود گم بے رہبر ہیں لوگ
بدتر آپ سے پاؤں کسو کو تو میں اس کا عیب کہوں
خوب تامل کرتا ہوں تو سب مجھ سے بہتر ہیں لوگ
دیوانے ہیں شہر وفا کی راہ و رسم کے ہم تو میرؔ
دل کے کہے جی دینے والے قاطبۃً گھر گھر ہیں لوگ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *