ملا اور بہشت

ملا اور بہشت
میں بھی حاضر تھا وہاں ، ضبط سخن کر نہ سکا
حق سے جب حضرت ملا کو ملا حکم بہشت
عرض کی میں نے ، الہی! مری تقصیر معاف
خوش نہ آئیں گے اسے حور و شراب و لب کشت
نہیں فردوس مقام جدل و قال و اقول
بحث و تکرار اس اللہ کے بندے کی سرشت
ہے بد آموزی اقوام و ملل کام اس کا
اور جنت میں نہ مسجد ، نہ کلیسا ، نہ کنشت!
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *