گمان

گمان
میں کچی نیند میں ہوں
اور اپنے نیم خوابیدہ تنفس میں اترتی
چاندنی کی چاپ سنتی ہوں
گماں ہے
آج بھی شاید
میرے ماتھے پہ تیرے لب
ستارے ثبت کرتے ہیں
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *