ایک سے ایک کاروبار میں گم

ایک سے ایک کاروبار میں گم
ساری امت ہے انتشار میں گم
آپؐ ہی اب تو راہ دکھلائیں
ورنہ ہم تو ہیں بس غبار میں گم
آنکھ محصور ہے اداسی میں
دل ہوا درد کے دیار میں گم
آپ ہی در گزر کا چشمہ ہیں
ہم فقط حرص کے حصار میں گم
منزلیں بھول کر ہوئے ہم تو
ایک سے ایک رھگزار میں گم
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *