بے شمار رہتے ہیں

بے شمار رہتے ہیں
اور مجھ پہ ہنستے ہیں
مجھ سے روٹھنے والے
میں ترا مسافر ہوں
عشق کے جزیرے پر
بے قرار بستے ہیں
بے سکون آنکھوں کو
خواب کی ضرورت ہے
اضطراب کا باعث
اک تمہاری صورت ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *