دل کی میری بے قراری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں

دل کی میری بے قراری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں شب کی میری آہ و زاری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں بارِ غم سے مجھ…

ادامه مطلب

ہم یہ تو نہیں کہتے کہ غم کہہ نہیں سکتے

ہم یہ تو نہیں کہتے کہ غم کہہ نہیں سکتے پر جو سبب غم ہے وہ ہم کہہ نہیں سکتے ہم دیکھتے ہیں تم میں…

ادامه مطلب

شمشیر برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی

شمشیر برہنہ مانگ غضب بالوں کی مہک پھر ویسی ہی جوڑے کی گندھاوٹ قہر خدا بالوں کی مہک پھر ویسی ہی آنکھیں ہیں کٹورا سی…

ادامه مطلب

ہو گیا جس دن سے اپنے دل پر اس کو اختیار

ہو گیا جس دن سے اپنے دل پر اس کو اختیار اختیار اپنا گیا بے اختیاری رہ گئی بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

دولت دنیا نہیں جانے کی ہرگز تیرے ساتھ

دولت دنیا نہیں جانے کی ہرگز تیرے ساتھ بعد تیرے سب یہیں اے بے خبر بٹ جائے گی بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

ہوئی ہے جوش گل سے جوش وحشت اس قدر پیدا

ہوئی ہے جوش گل سے جوش وحشت اس قدر پیدا کہ ہر موج ہوا پہنے ہوئے زنجیر پھرتی ہے بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

دیکھو انساں خاک کا پتلا بنا کیا چیز ہے

دیکھو انساں خاک کا پتلا بنا کیا چیز ہے بولتا ہے اس میں کیا وہ بولتا کیا چیز ہے روبرو اس زلف کے دام بلا…

ادامه مطلب

واں ارادہ آج اس قاتل کے دل میں اور ہے

واں ارادہ آج اس قاتل کے دل میں اور ہے اور یہاں کچھ آرزو بسمل کے دل میں اور ہے وصل کی ٹھہراوے ظالم تو…

ادامه مطلب

صبح رو رو کر شام ہوتی ہے

صبح رو رو کر شام ہوتی ہے صبح تڑپ کر تمام ہوتی ہے سامنے چشم مست کے ساقی کس کو پرواہِ جام ہوتی ہے کوئی…

ادامه مطلب

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے

واں رسائی نہیں تو پھر کیا ہے یہ جدائی نہیں تو پھر کیا ہے دل ربا کو ہے دل ربائی شرط دل ربائی نہیں تو…

ادامه مطلب

جا کہیو ان سے نسیمِ سحر، میرا چین گیا میری نیند گئی

جا کہیو ان سے نسیمِ سحر، میرا چین گیا میری نیند گئی تمہیں میری نہ مجھکوتمہاری خبر، میراچین گیامیری نیند گئی نہ خرم میں تمہارے…

ادامه مطلب

ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا

ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا دیکھا جو کچھ، سو خواب سا دیکھا ہے تو انسان خاک کا پتلا ایک پانی کا بلبلہ…

ادامه مطلب

کہہ دو ان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں

کہہ دو ان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں اتنی جگہ کہاں ہے دل داغدار میں بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

یا مجھے افسر شاہانہ بنایا ہوتا

یا مجھے افسر شاہانہ بنایا ہوتا یا مرا تاج گدایانہ بنایا ہوتا اپنا دیوانہ بنایا مجھے ہوتا تو نے کیوں خرد مند بنایا نہ بنایا…

ادامه مطلب

کیجیے نہ دس میں بیٹھ کر آپس کی بات چیت

کیجیے نہ دس میں بیٹھ کر آپس کی بات چیت پہنچے گی دس ہزار جگہ دس کی بات چیت کب تک رہیں خاموش کہ ظاہر…

ادامه مطلب

یا مجھے افسر شایانہ بنایا نہ ہوتا

یا مجھے افسر شایانہ بنایا نہ ہوتا یا میرا تاج گدایا نہ بنایا ہوتا خاکساری کے لیے گرچہ بنایا مجھے کاش خاکِ درِ جاناں نہ…

ادامه مطلب

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں کس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں کہہ دو ان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں اتنی…

ادامه مطلب

یار تھا گلزار تھا بادِ صبا میں نہ تھا

یار تھا گلزار تھا بادِ صبا میں نہ تھا لائقِ پا بوسِ جاں کیا حنا تھی میں نہ تھا ہاتھ کیوں باندھے میرے چھلا اگر…

ادامه مطلب

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں

لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں کس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

یہ چمن یونہی رہے گا اور ہزاروں بلبلیں

یہ چمن یونہی رہے گا اور ہزاروں بلبلیں اپنی اپنی بولیاں سب بول کر اڑ جائیں گی بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل دنیا ہے چل چلاؤ کا رستہ سنبھل کے چل کم ظرف پر غرور ذرا اپنا ظرف…

ادامه مطلب

لے گیا چھین کے کون آج ترا صبر و قرار

لے گیا چھین کے کون آج ترا صبر و قرار بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہ

بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہ قسمت میں قید لکھی تھی فصل بہار میں بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

لے گیا چھین کے کون آج ترا صبر و قرار

لے گیا چھین کے کون آج ترا صبر و قرار بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

پسِ مرگ میرے مزار پر جو چراغ کسی نے جلا دیا

پسِ مرگ میرے مزار پر جو چراغ کسی نے جلا دیا اسے آہ دامنِ باد نے، سرِ شام ہی سے بجھا دیا مجھے دفن کرنا…

ادامه مطلب

محنت سے ہے عظمت کہ زمانے میں نگیں کو

محنت سے ہے عظمت کہ زمانے میں نگیں کو بے کاوش سینہ نہ کبھی ناموری دی بہادر شاہ ظفر

ادامه مطلب

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی لے گیا چھین کے کون آج…

ادامه مطلب

محبت چاہیے باہم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو

محبت چاہیے باہم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو خوشی ہو اس میں یا ہو غم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو غنیمت تم اسے…

ادامه مطلب

بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں

بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوں سنے ہے کون مصیبت کہوں تو کس سے کہوں جو تو ہو صاف تو…

ادامه مطلب

نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں کہ قرار و

نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا غم عشق تو اپنا رفیق رہا کوئی اور بلا سے…

ادامه مطلب

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی لے گیا چھین کر کون آج…

ادامه مطلب

ہم تو چلتے ہیں لو خدا حافظ

ہم تو چلتے ہیں لو خدا حافظ بت کدہ کے بتو خدا حافظ کر چکے تم نصیحتیں ہم کو جائو بس نصیبو خدا حافظ آج…

ادامه مطلب