بیابانی

بیابانی
ایک عجیب سی بیابانی میں دن گزار دینا
اور ایک عجیب سی ویرانی میں رات
ایک عجیب سی خاموشی میں صبح بتا دینا
اور ایک عجیب سی تنہائی میں شام
ایک معمول ہے
جس سے شاید ہمارے دل کے عالم کو معمول بنا لیا ہے
ہم آوارہ نصیب لوگ
دکھ ہمیں تلاش کر لے
یا ہم دکھ کو تلاش کر لیں
ایک ہی بات ہے
بہت ساری عجیب سی باتیں
ہماری بہت ساری عجیب سی باتوں سے آن ملی ہیں
جس دن ہم نے کوئی دوری، کوئی ہجر محسوس کر لیا
اس دن ہم اکٹھے ہونے اور آن ملنے کی بجائے
ایک دوسرے سے دور ہو جائیں گے
اور پھر ایک اور طرح کا عجیب سا جیون بسر کریں گے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *