پاگل من بیمار

پاگل من بیمار
دل کے روگ ہزار وے سائیں
دل کے روگ ہزار
کوئی آر نہ پار وے سائیں
کوئی آر نہ پار
پل بھر کو بھی چین نہ پائے
پاگل من بیمار وے سائیں
پاگل من بیمار
آنکھیں ترس گئیں ہیں، تیرے
کب ہوں گے دیدار وے سائیں
کب ہوں گے دیدار
جیون جل جل راکھ ہونے کے
اچھے ہیں آثار وے سائیں
اچھے ہیں آثار
آنکھوں کا جنگل کیا بولے
گونگے ہیں اشجار وے سائیں
گونگے ہیں اشجار
دل اور ہجر کی جنگ ہے سانول
درد ہوا سالار وے سائیں
درد ہوا سالار
تم بن جگ میں پھرے ہے فرحت
بے چارہ بے زار وے سائیں
بے چارہ بے زار
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *