دروازے کھوکھلے

دروازے کھوکھلے
تم نے پوچھا
میں نے تمہیں کیسے جانا
میں نے کہا
تم نے مجھے کیسے پہچانا
ہم نے تھوڑا سوچا
تھوڑے پریشان ہوئے
ذہن پر زور ڈالا
دل سے رائے لی
پھر ایک دوسرے کی طرف دیکھا
اور ایک دوسرے کو لاعلمی بھیجی
شک میں لپٹی ہوئی لا علمی
ہمارے گھروں کی دیواروں پر بیٹھا وقت کسمسایا
اور ہنس دیا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *