لباس

لباس
تجھ سے نہیں رہا ہے کوئی نامہ و پیام
عرصہ گزر گیا ہے کہ بے التماس ہوں
تجھ کو یقین آئے نہ آئے، یہ اور بات
میں تجھ سے دور رہ کے بھی تیرے ہی پاس ہوں
ممکن کہاں ہے تجھ سے جدائی متاع جاں
تو ہے مرا لباس، میں تیرا لباس ہوں
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *