گہرائی

گہرائی
سوچیں گہری دریاؤں سے
خدشے کالی راتوں سے
تنہائی چپ سے بھی گہری
لمحے گہرے سالوں سے
پر موسم موسم ملنے والے زخم
کئی پاتالوں سے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *