گیت صرف ایک آنسو ہوتا ہے

گیت صرف ایک آنسو ہوتا ہے
اتنی پوری اور مکمل باتیں
شہر کے ٹوٹے پھوٹے لوگوں سے کیسے کی جائیں
انہیں کیسے بتایا جائے
آنکھوں میں بہت سے کمرے ہوتے ہیں
دل کے اندر
بہت سے معصوم بچے
کوئی نہ کوئی ضد کرتے رہتے ہیں
رات بھلا سونے کے لیے کب ہوتی ہے
رات تو رونے کے لیے ہوتی ہے
اور شام صرف اداس رہنے کے لیے
تنہائی دل
اور جدائی زندگی جلانے کے لیے ہوتی ہے
انتظار ہنستا بھی ہے
اور روتا بھی ہے
امید تو بس اپنے آپ پہ ترس کھانے کے لیے ہوتی ہے
اور محبت
محبت کبھی کبھی صرف ایک لڑکی ہوتی ہے
یا ایک لڑکا
اور گیت
گیت کبھی کبھی صرف ایک آنسو ہوتا ہے
چاہے خوشی کا ہو یا غم کا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *