میں نظر نظر پہ ہزار گریہ فدا کروں

میں نظر نظر پہ ہزار گریہ فدا کروں
مجھے رونے والے نظر تو آئیں کسی جگہ
وہ جو گھیر لیتا ہے دائروں میں وہ کیا ہوا
یہ جو مانگے تانگے کا حسن ہے اسے کیا کروں
یہ سجا سجایا ہجوم اپنی ہی لاش پر
بڑا ہنس رہا ہے لہک لہک کے ملال سے
یہ عجیب صورت حال ہے مرے شہر میں
کوئی ماننے کو تیار ہی نہیں المیہ
وہ جو رہگزر تھی سفر میں، میں نے لپیٹ لی
جو سفر تھا میں نے بنا لیا اسے راستہ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – ابھی خواب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *