نا قابلِ شکست

نا قابلِ شکست
گہری اور مہربان رات کی قسم
فاصلے تو بس کمزور دل لوگوں کے لئے ہی
خوف اور بے چینی ہوتے ہیں
ورنہ
ایک زمین پر میلوں اور کوسوں کی دوری
محبت کو کبھی شکست نہیں دے سکتی
ہجر جتنا بھی کڑا ہو
اور دوری جیسی بھی دوری ہو
چاہتیں او رسوا ہو جایا کرتی ہیں
گہری اور مہربان رات کی قسم
میں چاہے جہاں بھی ہوں
ایک ایسے کھلے دروازے کی مانند ہوں
جس کی دہلیز پر تمہارے قدم لکھے ہیں
اور تم چاہے جہاں بھی ہو
میرے لئے کسی بھی مشکل گھڑی میں
ایک بھرپور دلاسہ۔۔۔ اور ایک ناقابل شکست اعتماد ہو
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *