یوم عاشور

یوم عاشور
سوگواری کی قسم
یوم عاشور کی اک ایک گھڑی
خون سے لتھڑی ہوئی لگتی ہے
کوئی مظلوم ہو دنیا کے کسی خطے میں
خون جس رعب سے، جس تیزی سے بڑھتا ہے وہیں
لوٹ کے ظالم کی طرف
آنکھ رفتار کو قابو میں نہیں لا سکتی
اپنے سینوں پہ برستے ہوئے ماتم نے ہمیں زندہ رکھا ہے ورنہ
جس قدر موت کو پھیلایا گیا روح کی شریانوں میں
سنگ شرمندہ نظر آتے ہیں
احتجاج اور بھی دنیا میں بہت ہیں مگر اے دشمن مظلوم حسین
وقت کی آنکھ کو یوں کس نے برستے دیکھا
خون روتے ہیں علم
آہیں بھرتی ہیں ہوائیں بھی عزاداروں کی سانسوں کی طرح
قتل یوں زندہ رہا کرتے ہیں مظلوموں کے
یوم عاشور
شجر چپ
درو دیوار اداس
دوپہر لگتی ہے جیسے شب بیمار اداس
آج یوں روتے ہیں عباس علم دار اداس
لاکھ دریاؤں کا پانی بھی بہت کم پڑ جائے
آج صحرا بھی بہت نم پڑ جائے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – کہاں ہو تم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *