وفا کے پتلے بھی

غزل
وفا کے پتلے بھی چاہت کی مورتیں بھی ہیں
دلِ حزیں میں کئی اور صورتیں بھی ہیں
ستم تو ڈھایا ہے مہنگائی نے بھی خوب مگر
قصوروار ہماری ضرورتیں بھی ہیں
قدم قدم پہ بچھا ہے عدو کا دامِ فریب
کرو تلاش تو بچنے کی صورتیں بھی ہیں
وہ ہم سے ملتے ہیں راغبؔ بڑے خلوص کے ساتھ
یہ اور بات کہ دل میں کدورتیں بھی ہیں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *