ہو گئے کیوں وہ

غزل
ہو گئے کیوں وہ مہرباں مجھ پر
ظلم ڈھاتے ہیں اب کہاں مجھ پر
کہہ دو اپنی ستم ظریفی کی
ختم کر دیں وہ داستاں مجھ پر
پہلے دشمن تھے میری جان کے وہ
اب چھڑکتے ہیں اپنی جاں مجھ پر
دیکھ گل چیں کبھی محبت سے
میں خزاں پر ہوں یا خزاں مجھ پر
خاک میری جہاں اُبھرتی ہے
ٹوٹ پڑتا ہے آسماں مجھ پر
یوں ہی کب تک بتا اے شمعِ وفا
روشنی غیر پر دھواں مجھ پر
کس پہ راغب ہے اُن کا دل راغبؔ
کاش ہوتا کبھی عیاں مجھ پر
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: یعنی تُو
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *