چارہ گر چارہ

غزل
چارہ گر چارہ ڈھونڈتا رہ جائے
لا دوا درد لا دوا رہ جائے
آرزو ہے کہ اب تِرے در پر
سر جھکا ہے تو پھر جھکا رہ جائے
رہ گذارِ غزل پہ تابندہ
اے خدا میرا نقشِ پا رہ جائے
کوئی خواہش رہے نہ اب دل میں
تجھ سے ملنے کا آسرا رہ جائے
یوں ہی سایہ فگن مرے مولیٰ
سر پہ ماں باپ کی دعا رہ جائے
عشق میں وہ کمال پیدا کر
حسن حیرت سے دیکھتا رہ جائے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *